پاکستانی سپورٹس پریزینٹر زینب عباس کابھارت چھوڑنےکےمعاملے پر کہاہےکہ نہ مجھے بھارت سےڈیپورٹ کیاگیانہ بھارت سےنکلنےکاکہاگیا،صرف آن لائن آنیوالےلوگوں کےردعمل نےمجھےخوفزدہ کیا۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس( ٹویٹر) پر ایک پیغام میں زینب عباس نے کہا کہ میں خوش نصیب ہوں مجھےدنیامیں جاکرکرکٹ پرکام کرنیکاموقع ملتاہے، اسی طرح بھارت میں میراتجربہاچھا رہا،لوگوں نےمیرےساتھ اچھاسلوک کیا۔
— zainab abbas (@ZAbbasOfficial) October 12, 2023
بھارت چھوڑنےکےمعاملےپرانہوں نے کہاکہ نہ مجھےبھارت سےڈیپورٹ کیاگیانہ بھارت سےنکلنےکاکہاگیاجبکہ سوشل میڈیا پر آنے والے لوگوں کے ردعمل نےمجھےخوفزدہ کیا۔
زینب عباس نے کہا کہ مجھےبھارت میں خطرہ نہیں تھالیکن میں خودکووقت دیناچاہتی تھی،میرے پوسٹ سےجن لوگوں کادل دکھاان سےمعذرت چاہتی ہوں۔
یہ بھی پڑھیں :۔ پاکستانی اسپورٹس اینکر زینب عباس کیخلاف بھارت میں مقدمہ درج کرنے کی درخواست
خیال رہے کہ زینب عباس کے خلاف بھارت میں ایک وکیل نے جھوٹا کیس کررکھا تھا، بھارتی وکیل نے سائبر کرائم میں زینب عباس کے خلاف شکایت درج کروارکھی تھی۔
بھارتی وکیل کا دعویٰ ہے کہ زینب عباس نے ہندو مذہب اور بھارت کے خلاف ٹویٹ کیے، زینب عباس نے 8 سال قبل بھارت اور بھارتی مذہب کے خلاف ٹویٹس کئے تھے۔ زینب عباس متعدد انٹرنیشنل سیریز اور ایونٹس میں بطور پریزینٹر کام کرتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں :۔سپورٹس پریزینٹر زینب عباس نے جھوٹے مقدمے کے بعد بھارت چھوڑ دیا
جس کے بعد پاکستانی سپورٹس پریزینٹر زینب عباس بھارت میں جھوٹے مقدمے کے بعد ورلڈ کپ چھوڑ کر دبئی چلی گئی تھیں۔