وکلاء کی جانب سے آئینی ترمیم اور آئینی عدالت کی حمایت کا اعلان کردیا گیا۔
سابقہ سیکرٹری اسلام آباد بارایسوسی ایشن ایڈووکیٹ آصف عرفان کا کہنا ہے کہ کسی بھی معاشرے کے لئے اُسکا نظامِ عدل اسکی بنیاد کی حیثیت رکھتا ہے ،ہمیں موجودہ ناکارہ عدالتی نظام سے جان چُھڑانی ہے اور تمام سٹیک ہولڈرز کو مل کر جوڈیشل ریفارمز کے لئے کام کرنا ہو گا ۔
سابقہ سیکرٹری اسلام آباد بار ایسوسی ایشن ایڈووکیٹ مظہر جاوید کا کہنا ہے کہ وفاقی آئینی عدالت کے قائم کا فیصلہ خوش آئند ہے،دو کورٹس ہونے سے آئینی اورسیاسی معاملات آئینی عدالت اور عام نوعیت کے کیس سپریم کورٹ میں سنوائی ہوں گے جس سے انصاف کی فراہمی کا عمل تیز ہو جائے گا۔
ایڈووکیٹ سپریم کورٹ جاوید اقبال بانڈے نےکہا موجودہ عدالتی نظام میں ریفارمز کی بےحد ضرورت ہے،عام آدمی کے مقدمات تعطیل کا شکارہیں ،آئینی عدالت کے قیام سےسپریم کورٹ سے بوجھ کم ہو گا اورعوام کے مقدمات کی پیروی ہو سکے گی ۔