ایف بی آر نے ماہ ستمبر کا ٹیکس ہدف تو پورا کر لیا لیکن مالی سال کی پہلی سہ ماہی کا ٹیکس ٹارگٹ حاصل کرنے میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ۔ 30 ستمبر تک جمع ہونے والے انکم ٹیکس گوشواروں کی تعداد گذشتہ سال سے 86 فیصد زیادہ 95 ارب 70 کروڑ روپے سے زائد ٹیکس بھی جمع ہوا۔
موجودہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں ایف بی آر کی ملی جلی کارکردگی رہی۔ ستمبر 2024 میں ہدف سے8 ارب زیادہ ٹیکس جمع کیا لیکن پہلی سہ ماہی کے دوران ٹیکس ریونیو میں 90 ارب روپے شارٹ فال کا سامنا کرنا پڑا ۔ ایف بی آر کے مطابق ستمبر میں 1098 ارب ہدف کے مقابلے میں 1106 ارب روپے ٹیکس وصول کیا گیا ۔ جولائی سے ستمبر تک 2652 ارب ہدف کے مقابلے 2562 ارب ٹیکس جمع کیا جا سکا ۔ جو پچھلے مالی سال کی پہلی سہ ماہی سے تو 521 ارب روپے زیادہ لیکن موجودہ ٹارگٹ سے 90 ارب کم رہا ۔
پہلی سہ ماہی میں1273 ارب روپے انکم ٹیکس وصول کیا گیا۔ سیلز ٹیکس کی مد میں 992 ارب روپے جمع ہوئے ۔ اس دوران 271 ارب روپے کی فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی اور 292 ارب روپے کی کسٹمز ڈیوٹی جمع کی گئی۔ 146 ارب 50 کروڑ روپے کے ریفنڈز بھی جاری ہوئے ۔ ستمبر میں 961.3 ارب کے انکم اور سیلز ٹیکس ۔۔۔ جبکہ فیڈرل اور کسٹمز ڈیوٹیز کی مد میں 159.9 ارب روپے ریونیو وصول کیا گیا ۔
ایف بی آر کے مطابق رواں سال 30ستمبر تک 36لاکھ 38ہزار 216 افراد ٹیکس گوشوارے جمع کرا چکے۔ گوشواروں کی تعداد گذشتہ سال کی اسی مدت سے 16لاکھ 86 ہزار614 زیادہ ۔ 95 ارب 70 کروڑ روپے سے زائد ٹیکس بھی جمع ہوا ۔ اس سال 13 لاکھ 26 ہزار سے زیادہ افراد نے زیرو قابل ٹیکس آمدن ظاہر کی ۔ جولائی 2023 سے اب تک 11 لاکھ 65 ہزار 730 نئے افراد نے رجسٹریشن کرائی ۔۔ پچھلے سال 30 ستمبر تک 19 لاکھ 51 ہزار 602 افراد نے ٹیکس ریٹرن فائل کئے تھے ۔