لاہور ہائیکورٹ نے سرکاری یونیورسٹیوں میں ڈین کی تعیناتی بارے گورنرکا سرکلر کالعدم قرار دے دیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس عابد حسین چٹھہ نے ڈاکٹر شازیہ ارشد سمیت دیگر کی درخواستوں پر تفصیلی فیصلہ جاری کیا۔ عدالت نے یونیورسٹیوں میں ڈین کی تعیناتی بارے گورنر کا سرکلر کالعدم قرار دے دیا۔ عدالت نے گورنر کا ڈینز کی تعیناتی کا طے کردہ طریقہ کار بھی کالعدم قرار دے دیا۔
فیصلے کے مطابق، پبلک سیکٹر یونیورسٹیز کے ایکٹس میں تعیناتیوں کا طریقہ کار موجود ہے۔ گورنر از خود کوئی طریقہ کار طے کرکے ایکٹ میں شامل کرنے کا نہیں کہہ سکتے۔ گورنر کے طے کردہ طریقہ کار کی کوئی قانونی حیثیت نہیں۔ ڈاکٹر شازیہ ارشد نے گورنر کے طے کردہ طریقہ کار کی قانونی حیثیت کو چیلنج کیا تھا۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ ہر پبلک سیکٹر یونیورسٹی کے ایکٹ میں وائس چانسلر اور ڈینز کی تقرری کا طریقہ کار موجود ہے۔ گورنر قانون کے برخلاف ڈینز کی تعیناتی کا طریقہ کار طے نہیں کرسکتے۔ عدالت گورنر کا ڈینز کی تقرری بارے سرکلر کالعدم قرار دے۔