پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) نے راولپنڈی میں احتجاج ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔
ہفتہ کو پی ٹی آئی کی جانب سے راولپنڈی میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس کا وقت دن 2 بجے سے شام 7 بجے تک کا تھا، مقررہ وقت ختم ہونے کے بعد پارٹی چیئرمین بیرسٹر گوہر کی جانب سے احتجاج ختم کرنے کا اعلان کیا گیا۔
اپنے بیان میں بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ کارکن جہاں بھی احتجاج کر رہے ہیں اب واپس گھروں کولوٹ جائیں۔
پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھا کہ احتجاج کا وقت آج دن 2 بجے سے شام 7 بجے تک تھا، لیاقت باغ کے سامنے سے بھی پی ٹی آئی کارکن پُرامن طور پر منتشر ہو جائیں۔
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا
وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور کی جانب سے بھی احتجاج ختم کرنے کا اعلان کیا گیا اور کارکنوں سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ کارکنان واپس جائیں ، انتظامیہ نے ہمارا راستہ روکا ، ہم دوبارہ آئیں گے اور ہم ان کو دوبارہ اپنا احتجاج اور جلسہ کرکے دکھائیں گے۔
علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ ہم اداروں کے ساتھ ٹکراؤ نہیں چاہتے، حکومت ہمیں آئینی حق نہیں دیتی ،آنسو گیس اور شیلنگ کرتی ہے ۔
وزیر اعلیٰ کے اعلان پر کارکنان کی جانب سے ان کی گاڑی کا گھیراو کیا گیا اور دھرنا بھی دیا گیا۔
مشیر اطلاعات کے پی کا بیان
کے پی حکومت کے مشیراطلاعات بیرسٹر سیف کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے آج بھرپور احتجاج ریکارڈ کرایا اور ایک بار پھر اٹک پار جا کر پنجاب کی سرزمین پر احتجاج کیا۔
بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ وزیر اعلی نے 5 گھنٹے پوری پنجاب اور وفاقی انتظامیہ کاڈٹ کرمقابلہ کیا، احتجاج کا وقت ختم ہونے پر وہ واپس روانہ ہوئے، بانی پی ٹی آئی کے حکم پر اگلے ہفتے پھر احتجاج کیا جائے گا۔
مظاہرین کی جھڑپیں
احتجاج کے دوران مری روڈ اور دیگر مقامات پر مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں جس کے دوران اہلکاروں پر پتھراؤ کیا گیا جبکہ پولیس کی جانب سے جواب میں شیلنگ کی گئی۔
پی ٹی آئی کارکنوں کے پتھراؤ سے درجنوں پولیس اہلکار زخمی ہوئے جنہیں اسپتال منتقل کردیا گیا جبکہ آنسو گیس سے مقامی آبادی کے لوگ بھی متاثر ہوئے۔
اس دوران پولیس کی جانب سے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر اور سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ کو گرفتار بھی کی گیا تاہم پولیس نے انہیں راولپنڈی جانے سے روکا اور بعد میں چھوڑ دیا۔
پولیس نے ایم پی اے تنویراسلم راجہ اورسمابیہ طاہر کو بھی گرفتار کیا۔
بیرسٹر گوہر کی سماء سے گفتگو
بیرسٹر گوہر نے سماء سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ مجھے اور سلمان اکرم راجہ کو اسلام آباد پولیس نے سیکٹر ایچ تیرہ کے قریب روکا اور ہمیں ساتھ لے گئی لیکن تھوڑا دور لے جاکر چھوڑ دیا۔
شاہراہیں دوبارہ کھول دی گئیں
ضلع انتظامیہ کی جانب سے پی ٹی آئی کا احتجاج ختم ہونے کے بعد ایکسپریس وے سمیت 26 نمبر پر موجود کینٹینرز کو ہٹا دیا گیا اور احتجاج کے پیش نظر بند شاہراہیں دوبارہ کھول دی گئیں۔
پشاور سے اسلام آباد آنے والی شاہراہ سے بھی کینٹینرز ہٹا دیئے گئے۔