سربراہ جمعیت علماء اسلام ( جے یو آئی ) مولانا فضل الرحمٰن سے پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے وفد کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔
جمعرات کو اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف کے وفد نے سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان سے ان کی رہائشگاہ پر ملاقات کی جبکہ وفد میں سلمان اکرم راجہ سمیت پی ٹی آئی کی لیگل ٹیم شامل تھی۔
ذرائع کے مطابق ملاقات کے دوران آئینی ترمیم پر پی ٹی آئی اور جے یو آئی نے مشترکہ لائحہ عمل اپنانے پر اتفاق کیا اور سینیٹر کامران مرتضیٰ اور سلمان اکرم راجہ پر مشتمل 2 رکنی کمیٹی قائم کردی گئی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ آئینی ترمیم کا الگ الگ یا مشترکہ مسودہ باہمی مشاورت سے تیارکرنے پر بھی اتفاق ہوا۔
مولانا فضل الرحمٰن کی جانب سے آئینی عدالت پر گزشتہ روز حکومت کا ساتھ دینے کے تاثر پر بھی گفتگو کی گئی اور ان کا کہنا تھا کہ کسی کے ذاتی مفاد کیلئے نہیں بلکہ صرف قومی مفاد کے ساتھ کھڑا ہوں گا اور یہ تاثرغلط ہے کہ کسی ترمیم کا ساتھ دینے کا کہہ رہا ہوں۔
ذرائع نے بتایا کہ پی ٹی آئی وفد نے مولانا فضل الرحمان کو بانی پی ٹی آئی کا پیغام بھی پہنچایا جس میں ان کا کہنا تھا کہ آئینی ترمیم پر آپ نے بہت مثبت کردار ادا کیا، آپ نے آئین کا ساتھ دیا اور ہم اس بات پر بھی آپ کے مشکور ہیں۔
سلمان اکرم راجہ کی گفتگو
ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ آئینی معاملات کو دیکھنے کیلئے مشترکہ کمیٹی تشکیل دیدی ہے ۔
انہوں نے مولانا فضل الرحمان کے آئینی ترمیم پر حکومت کا ساتھ دینے کی دو ٹوک تردید کرتے ہوئے کہا انہوں نے ایک تاریک لمحے میں روشنی ہونے کا ثبوت دیا اور آئین پر شب خون کو جس طرح روکا اسے ملکی تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا جبکہ اس روز آئین کو پامال ہونے سے بچایا ۔