چیچنیا کے سربراہ رمضان قادروف نے فلسطینیوں کی حمایت کرتے ہوئے دونوں فریقین سے جنگ بندی کا مطالبہ کردیا، ساتھ ہی انہوں نے اپنے فوجی امن مشن کے طور پر فلسطین بھیجنے کی بھی پیشکش کردی۔
اپنے ایک بیان میں چیچنیا کے صدر رمضان قادروف نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ کم از کم ایک بار متفقہ طور پر فلسطین کے حوالے سے منصفانہ فیصلہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ مسلم ممالک کے لیڈروں سے بھی اپیل ہے کہ ایک اتحاد بنائیں اور یورپ سمیت تمام مغربی ممالک جنہیں آپ اپنا دوست کہتے ہیں، انہیں بلائیں اور ان پر زور دیں کہ اسرائیل کو جنگجوؤں کو تباہ کرنے کے بہانے عام شہریوں پر بمباری سے روکیں۔
رمضان قادروف کا کہنا تھا کہ ہم فسلطینیوں کی حمایت کرتے ہیں کیونکہ اسرائیل نے ان کی زمین پر قبضہ کیا ہے اور اب انہیں مسلسل دبا رہا ہے، ہم جنگ کیخلاف ہیں، جنگ اور کشیدگی کو روکنے کا مطالبہ کرتے ہیں، اگر ضروری ہو تو ہمارے فوجی دستے فلسطین میں امن فوج کے طور پر کام کرنے کیلئے تیار ہیں۔
واضح رہے کہ فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب اسرائیل پر اس صدی کا سب سے بڑا حملہ کیا، جس میں اب تک 1100 سے زائد اسرائیلی ہلاک اور 4 ہزار کے قریب زخمی ہوچکے ہیں، چار روز سے جاری جھڑپوں میں اسرائیل بھی غزہ پر 150 سے زائد حملے کرچکا ہے، جس میں بچوں اور خواتین سمیت 800 سے زائد فلسطینی شہید اور 3 ہزار سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔
دوسری جانب اسرائیل نے غزہ کی مکمل ناکہ بندی کا اعلان کیا ہے، اسرائیلی ناکہ بندی سے پانی بجلی، خوراک اور ایندھن کی فراہمی مکمل بند ہوگئی ہے، جس کے باعث پہلے سے پابندیوں کے شکار غزہ کے رہائشیوں کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔