اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق سے پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے گرفتار ارکان کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔
جمعرات کو پاکستان تحریک انصاف کے گرفتار 10 ارکان اسمبلی اسپیکر کی جانب سے جاری کردہ پروڈکشن آرڈرز کے بعد قومی اسمبلی کے اجلاس میں شریک ہوئے۔
لازمی پڑھیں۔ پی ٹی آئی کے پروڈکشن آرڈر پر پارلیمنٹ آئے اراکین کو پولیس واپس لے گئی
اس موقع پر پی ٹی آئی کے ارکان نے اسپیکر چیمبر میں سردار ایاز صادق سے ملاقات بھی کی جس کے دوران وہ اپنی اپنی آپ بیتی بتاتے رہے ۔
ذرائع کے مطابق ملاقات شروع ہوتے ہی ایم این ایز نے کہا قانون نافذ کرنے والے اداروں کا رویہ ایسا تھا جیسے ہم کوئی بڑے مجرم ہوں۔
شیر افضل مروت نے اسپیکر کے سامنے اسلام آباد پولیس کے حوالے سے سخت گفتگو کی اور کہا پارلیمان کے اندر ہمارے ساتھ اس طرح کا سلوک کیاگیا ، کیا ہم دہشتگرد تھے؟ ۔
جواب میں اسپیکر ایاز صادق نے کہا آپ سب کی شکایات کے ازالے کیلئے 18 رکنی خصوصی پارلیمانی کمیٹی بنا دی ہے، آپ سب سے کہوں گا کمیٹی میں جا کر اپنی بات تفصیل سے رکھیں ۔
ذرائع کے مطابق سپیکر اسمبلی کی جانب سے یہ بھی کہا گیا کہ ’’ آپ کے ارکان کی جانب سے آئین، عدلیہ اور فوج کیخلاف بات کی جاتی ہے، بار بار ایسی گفتگو مناسب نہیں، سسٹم کے ساتھ لڑائی سےمسائل حل نہیں ہوتے۔ ‘‘
واضح رہے کہ قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کیلئے پی ٹی آئی کے گرفتار 10 ارکان کو پروڈکشن آرڈرز پر پارلیمنٹ ہاؤس پہنچایا گیا تھا جن میں شیر افضل مروت، شیخ وقاص اکرم، زین قریشی، اویس جکھڑ، عامر ڈوگر ، یوسف خان ، احمد چٹھہ ، زبیر خان، شاہ احد خٹک اور نسیم علی شاہ شامل تھے۔
بعدازاں، سیشن ختم ہونے کے بعد پارلیمنٹ کے باہر موجود پولیس نے اراکین کو حراست میں لیا اور اسمبلی سے واپس لے گئی۔