نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ 9 مئی کے ذمہ داران کو کٹہرے میں لانے تک کوئی سیاسی مفاہمت نہیں ہوگی ۔ یقین ہے ملٹری اسٹیبلشمنٹ بھی کوئی بیک ڈور بات نہیں کرے گی۔ میں نہیں سمجھتا 9 مئی کے ذمہ داران کو کٹہرے میں لانے تک کوئی بات ہوگی۔
لندن میں نمائندہ خصوصی سماء سے گفتگو میں اسحاق ڈار نے کہا کہ موجودہ ملٹری قیادت سیاسی نہیں بلکہ پروفیشنل، ایماندار اور ملک کا درد رکھنے والی ہے ۔ مختلف فورمز پر حکومت سے تعاون کر رہی ہے۔
نائب وزیراعظم نے مزید کہا کہ عدالتی اصلاحات ناگزیر ہے،اتحادیوں کے تعاون سے ضرورکریں گے، اعلیٰ عدلیہ تک 3،3نسلیں مقدمات کا سامنا کرتی ہیں، جوڈیشل ریفارمزکب ہوں گی اس کاٹائم فریم نہیں دے سکتا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اللہ کاسارا نظام ہے،عزت اور ذلت اسی کے ہاتھ میں ہے، پانامامیں میرانام شامل کیاگیاکہ کئی سال ٹیکس ریٹرن جمع نہیں کرائی، میں نےکبھی20منٹ ٹیکس ریٹرن میں دیر نہیں کی، نوازشریف کونااہل کیاگیا تومیں نے کہا میں لندن جاؤں گا اور وزارت واپس کردوں گا۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ دورہ برطانیہ میں نائب وزیراعظم، وزیرخارجہ سمیت اہم ملاقاتیں ہوئیں، برطانوی حکومت کودورہ ختم ہونے پراطلاع دی، پروٹوکول پرشکریہ ادا کیا، برطانیہ، چین سمیت دیگرممالک سے اچھے تعلقات ہیں، پاکستان میں ایس سی اوکاسربراہان مملکت اجلاس ہونے جارہا ہے، پاکستان دنیا میں تنہا نہیں،مختلف ممالک سے اچھے تعلقات ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ معاشی صورتحال میں بہتری،دہشتگردی کے خاتمے کیلئے پر عزم ہیں، پاکستان دنیا کی24ویں معیشت بننے جارہا تھا،4سال میں47ویں نمبر پر آگیا، ملک بہت سے وسائل سے مالامال، اگر کام کریں تو قرضے ختم ہوسکتےہیں، جتنی تباہی ہوئی ہے اسے ٹھیک کرنے میں کئی سال لگیں گے، امیدہےبہت سے معاملات ٹھیک کرکے اگلے الیکشن میں جائیں گے۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت اتحادی حکومت ہے، حکومتی ارکان کی تعداد168ہونی چاہیے، ہمارے پاس210کے قریب ارکان ہیں، سرکاری اداروں کی نجکاری کررہے ہیں، ایئرپورٹس آؤٹ سورسنگ کیلئے بڈز مانگی ہوئی ہیں، معاشی حالات کوبہتر کرکے عوام کو ریلیف دیناہے۔