ستمبر1965کی ایک تاریک رات میں بھارتی افواج نے پاکستان پر شب خون مارنے کی مذموم کوشش کی اور جنگ کا نیا محاذ کھول دیا۔ بھارت نے رات کے اندھیرے میں حملہ کیا، 48 گھنٹے میں ہی پانسہ پلٹ گیا۔
بزدلانہ بھاری حملوں کی پسپائی کے بعد پاکستانی افواج کی ہندوستی سرزمین پر پیش قدمی جاری رہی، قصور کے محاذ پر پاکستانی ٹینکوں نے بھارتی دفاعی لائن کو روند ڈالا۔
پاکستانی فرسٹ آرمرڈ ڈویژن نے شدید لڑائی کے بعد بھارتی 4 مائونٹین ڈویژن کو تہس نہس کردیا، شدید نقصانات کے باعث 4 مائونٹین ڈویژن کی بیشتر یونٹس جنگ سے فرار ہو گئیں۔
بھارتی افواج ٹینکوں اور گاڑیوں کو چلتی حالت میں چھوڑ کر فرار ہوگئی، بھارتی کور کمانڈرز نے 4 مائونٹین ڈویژن کو ختم کرن کی سفارش بھی کردی۔
فاتحانہ پاکستانی افواج نے کھیم کرن پر سبز ہلالی پرچم لہرا دیا، کھیم کرن 1965ء کی جنگ کا کسی بھی طرف سے قبضے میں لیا جانے والا سب سے بڑا شہر تھا۔