قیام پاکستان کے بعد سے ہی اس ملک خداد کو بھارت جیسے جنونی دشمن سے نبرد آزما ہونا پڑا، ستمبر1965کی ایک تاریک رات میں بھارتی افواج نے پاکستان پر شب خون مارنے کی مذموم کوشش کی اور جنگ کا نیا محاذ کھول دیا۔
پاکستان کو نیست و نابود کرنے کے گھناﺅنے منصوبے کے تحت بھارت نے بری، فضائی اور بحری حملوں کے ذریعے پاکستان کو کاری نقصان پہنچانے کی کوشش کی تاہم بزدل بھارت کے جنگی جنون کو اس وقت پستی کا سامنا کرنا پڑا کہ جب افو اج پاکستان کے با حوصلہ، دلیر، نڈر اور جذبہ شہادت سے سرشار سپاہیوں نے بھارتیوں کے دانت کھٹے کر دیے۔
سات اور آٹھ ستمبر کی درمیانہ شب پاک بحریہ کا بھارتی نیول بیس دوارکا پر حملہ کیا، آپریشن سومناتھ میں پاک بحریہ کے سات جنگی جہازوں نے حصہ لیا، حصہ لینے والوں میں پی این ایس بابر، خیبر، بدر، جہانگیر، عالمگیر، شاہجہان اور ٹیپو سلطان شامل تھے۔
صرف چار منٹ میں بھارتی نیول بیس آگ کا ڈھیر ہوگیا، پاک بحریہ کی شدید بمباری سے بھارتی ایئر فورس کا ریڈار بھی زمین بوس ہو گیا، پاک بحریہ کے نڈر اور اپنے پانیوں سے 120 میل دور بھارتی سرزمین پر حملے نے بھارتی بحریہ کو شل کر دیا
صرف چند میل کی دوری پر موجود بھارتی جنگی جہاز ''میسور'' اور ''تلوار'' نے مدد کی اپیل کا جواب دینے سے ہی انکار کر دیا، بھارتی جنگی جہازوں نے جنگ کی باقی مدت خوف کے مارے بندرگاہوں میں کھڑے ہی گزار دی۔