وفاقی وزیر برائے مواصلات، نجکاری اور سرمایہ کاری بورڈ عبدالعلیم خان کی زیرصدارت اجلاس ہوا جس دوران پاکستان پوسٹ کی کارکردگی بہتر بنانے کے لئے نئے اقدامات کا فیصلہ کیا گیاہے ، عبدالعلیم خان نے حکام کو نئے ٹاسک سونپ دیئےاور کہا پاکستان پوسٹ کا خسارہ ناقابل قبول ہے، نئے بزنس ماڈل پر عمل کرنا ہوگا۔ ادارے کو بچانے کے لئے زیادہ محنت اور لگن کی ضرورت ہے۔
وفاقی وزیر برائے مواصلات، نجکاری اور سرمایہ کاری بورڈ عبدالعلیم خان نے ہدایت کی کہ نادرا اور دیگر اداروں کے اشتراک سے ریونیو میں اضافہ کیا جائے، پاکستان پوسٹ اپنی عمارتوں کے کمرشل استعمال سے مالی وسائل بڑھائے، عبدالعلیم خان نے واضح کیا کہ پاکستان پوسٹ میں موجودہ تقاضوں کے مطابق اصلاحات لانا ہوں گی۔ اادرہ اخراجات کم اور وسائل میں اضافہ کرے۔ نیک نیتی اور محنت سے اداروں میں خودانحصاری لائی جاسکتی ہے۔ پاکستان پوسٹ اپنی خالی عمارتیں ملٹی نیشنل کمپنیوں کو کرائے پر دے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ
آئندہ چھ ماہ میں پاکستان پوسٹ کو ریونیو میں اڑھائی ارب روپے بڑھانا ہوں گے۔۔ پاکستان پوسٹ کی صورتحال تسلی بخش نہیں، کم وقت میں بہتری لانا ہوگی۔ ڈی جی پاکستان پوسٹ نے بتایا کہ پرسنلائزڈ اسٹیمپ، آٹومیشن، ڈیجٹیلائزیشن اور دیگر اقدامات زیر غور ہیں۔ مرحلہ وار پہلے پچاس ، پھر سو اور آخر میں دو سو عمارتوں کے کمرشل استعمال کی تجویز ہے۔