قومی اسمبلی میں توہین عدالت قانون ختم کرنے، ججز و بیوروکریٹس کی دوہری شہریت پر پابندی اور سمندر پار پاکستانیوں کے پارلیمنٹ میں نمائندگی دینے کے بل پیش کر دیئے گئے ۔
منگل کو سپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا جس میں جمعیت علما اسلام ( جے یو آئی ) کے رکن نور عالم خان نے توہین عدالت کا قانون ختم کرنے کا ترمیمی بل پیش کیا جسے اسپیکر نے غور کیلئے کمیٹی کو بھجوا دیا۔
نور عالم خان کا بل کے حوالے سے کہنا تھا کہ توہین عدالت کا قانون انسانی حقوق کے خلاف ہے، دنیا کے کسی بھی ملک میں توہین عدالت پر سزا کا تصور نہیں لیکن پاکستان میں معمولی معمولی باتوں پر بھی توہین عدالت کا الزام لگا دیا جاتا ہے ۔
رکن جے یو آئی کا کہنا تھا کہ سینیٹرز، ایم این ایز اور ایم پی ایز سمیت سب اس کی زد میں آتے ہیں اور پاکستان کے کئی وزیراعظم توہین عدالت پر گھر جاچکے ہیں جبکہ پارلیمنٹ کا کوئی احترام نہیں کیا جاتا ۔
ججز اور بیوروکریٹس کی دوہری شہریت حوالے سے پیش کئے گئے بل کے بارے میں نور عالم کا کہنا تھا کہ یہ نہیں ہونی چاہئے۔
اوورسیز کے حوالے سے پیش کیے گئے بل بارے انہوں نے کہا کہ سمندر پار پاکستانیز ملک کی ریڑھ کی ہڈی ہیں اور ان کے مسائل کوئی حل نہیں کرتا اس لئے سمندر پار پاکستانیوں کو پارلیمان میں مناسب نمائندگی دی جائے ۔