ہمارے شہدا نے وطن کے دفاع کے لیے اپنی جانوں کی قربانی دی، جس کی بدولت ہم آج امن و سکون کی زندگی گزار رہے ہیں۔
اس موقع پر نامور گلوکارہ محترمہ راحت بانو کا کہنا تھا کہ 6 ستمبر1965کو افواجِ پاکستان نے دشمن کے ارادوں کو خاک میں ملا دیا، بھارتی فوج نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ لاہور جمخانہ میں ناشتہ کریں گے مگر اُن کو بھاری جانی و مالی نقصان اُٹھانا پڑا۔
گلوکارہ راحت بانو نے کہا کہ پاک فوج نے بہادری کے ساتھ لڑتے ہوئے مادرِ وطن کا دفاع کیا، محترمہ ثریا ملتانیکر نے کہا کہ ہم اپنے شہیدوں کی بدولت ہی اس ملک میں آزادی کی سانسیں لے رہے ہی، ہماری فوج ہر مشکل مرحلے میں ہمارے ساتھ سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑی ہوتی ہے۔
نامور ایتھلیٹ ارشد ندیم کا کہناتھا کہ 6 ستمبر ہمیں اُس دن کی یاد دلاتا ہے جب ہمارے فوجی جوانوں نے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کرتے ہوئے پاکستان کےدشمنوں کو منہ توڑ جواب دیا تھا، نامور ایتھلیٹ جناب شجر عباس کا کہنا تھا کہ پاکستان کی آزاد فضاؤں میں شہدا کا خون سمایا ہواہے ،6ستمبرکا دن ہمیں یاد دلاتا ہے کہ ہم شہدا کے خون کی لاج رکھیں۔
مشہور اداکار اور ڈرامہ نگار جناب محسن گیلانی نے کہا کہ ستمبر1965کو بھارتی جرنیلوں کے تمام دعوے کھوکھلے نکلے، افواجِ پاکستان نے اپنے تن ،من، دھن کی قربانی دیکر ملکی سرحدوں کی حفاظت کی، فوج کے ساتھ پاکستانی عوام بھی دشمن سے برسرِپیکار رہی اور دشمن کے دانت کھٹے کئے۔
اس سلسلے میں نامور گلوکار اعجاز نے شہیدوں اور غازیوں کو سلام دیتے ہوئے کہا کہ افواجِ پاکستان دہشت گردی سے نبرد آزما ہیں اور 6ستمبرکے دن میں شہیدوں اور غازیوں کو خراجِ عقیدت پیش کرتاہوں، 6 ستمبرکادن ہمیں شہدا کی عظمت اور ان کی قربانیوں کی یاد دلاتا ہے جنہوں نے دشمن کو زبردست جواب دیا اور وطن کی حفاظت کو یقینی بنایا، پاکستان اور پاکستانیوں کی آزادی اور امن شہدا کی قربانیوں کا ثمر ہے۔