پاک فوج کی ملک کے لئے قربانیاں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں۔ فوجی جوان ہر دم ملک کی حفاظت اور بقاء کےلئے اپنی جان قربان کرنے کو تیار رہتے ہیں۔ وطن کیلئے جان کا نذرانہ پیش کرنے والے شہداء کو پوری قوم خراجِ عقیدت پیش کرتی ہے۔
دفاع وطن کے لئے دی جانے والی لازوال قُربانیاں افواجِ پاکستان کی میراث ہیں، دفاع وطن کے لیے جان کا نذرانہ پیش کرنے والوں میں کیپٹن محمد علی قریشی شہید بھی شامل ہے، ان کا تعلق ضلع لاہور سے ہے۔
کیپٹن محمد علی قریشی شہید نے اکتوبر 2018میں پاکستان آرمی میں کمیشن حاصل کیا، کیپٹن محمد علی قریشی شہید نے پانچ سال سے زائد عرصے تک دفاعِ وطن کا مقدس فریضہ سر انجام دیا، 29 سالہ سالہٰ کیپٹن محمد علی قریشی نے 26 اگست 2024 کو بلوچستان میں دہشت گردوں کے خلاف بہادری سے لڑتے ہوئے جامِ شہادت نوش کیا۔
کیپٹن محمد علی قریشی شہید کے سوگواران میں پوری قوم کے علاوہ ان کے والدین، ایک بہن، بیوہ اور10 ماہ کی بیٹی شامل ہے۔ کیپٹن محمد علی قریشی شہید کی شہادت پر ان کے بھائی کا کہنا تھا کہ بہت سارے لوگوں نے اسی طرح قوم کے لیے اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا اور ہمیشہ کرتے رہیں گے۔
کیپٹن محمد علی قریشی شہید کے بھائی نے کہا کہ کبھی بھی اور کسی بھی طریقے سے کوئی بھی دہشتگرد اپنے مذموم عزائم میں کامیاب نہیں ہو سکے گا، بھائی میرا بھائی ایک بہت ہی محب وطن پاکستانی تھا۔
کیپٹن محمد علی قریشی شہید کی قربانی پاک فوج اور پوری قوم کی دہشت گردی کے خلاف ناقابل شکست عزم کی علامت ہے، جری مجاہد کیپٹن محمد علی قریشی شہید کی شہادت ہماری آنے والی نسلوں کے لیے مشعل راہ ہے۔