وزارت خزانہ نےماہانہ اکنامک اپ ڈیٹ آؤٹ لک رپورٹ جاری کردی جس کے مطابق ملک میں مہنگائی کی شرح میں بتدریج کمی آرہی ہے، جولائی میں مہنگائی بتیس ماہ بعد کم ترین سطح پرآگئی ہے۔
وزارت خزانہ نے رپورٹ میں کہا ہے کہ ملک میں مہنگائی کی شرح میں بتدریج کمی آرہی ہے، جولائی میں مہنگائی 32 ماہ بعد کم ترین سطح پرآگئی، جولائی 2024 میں مہنگائی کی شرح 11.1 فیصد ریکارڈ کی گئی، گزشتہ مالی سال جولائی میں مہنگائی کی شرح 28.3 فیصد تھی، جولائی میں ترسیلات زر میں 47 فیصد اضافہ ہوا اور حجم 3 ارب ڈالر رہا، اس دوران برآمدات 12.9 فیصد اضافے سے 2.4 ارب ڈالر ریکارڈ کی گئیں ۔
رپورٹ کے مطابق غیرملکی درآمدات 16.3 فیصد اضافے سے 4.8 ارب ڈالر رہیں، جولائی میں ٹیکس ریونیو میں 22.7 فیصد اضافہ، 660 ارب روپے وصول ہوئے جبکہ نان ٹیکس ریونیو 78.3 فیصد اضافے سے سالانہ 3050 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا ۔
کرنٹ اکاونٹ خسارے میں 78 فیصد کمی ہوئی اور صرف 20 کروڑ ڈالر رہا، غیر ملکی سرمایہ کاری 64 فیصد اضافے کے ساتھ 13 کروڑ 63 لاکھ ڈالر رہی، مجموعی بیرونی سرمایہ کاری 18 کروڑ 91 لاکھ ڈالر رہی۔
وزارت خزانہ کے مطابق 23اگست 2024 تک زرمبادلہ ذخائر 14.77 ارب ڈالر کے رہے، گزشتہ مالی سال اسی عرصے میں 13.17 ارب ڈالر کے ذخائر تھے، گزشتہ مالی سال نان ٹیکس آمدنی میں 78.3 فیصد کا اضافہ ہوا۔
رپورٹ میں کہا گیاہے کہ گزشتہ مالی سال مالی خسارے میں 10.5 فیصد اضافہ ہوا اور مجموعی حجم 7202 ارب رہا ، بڑی صنعتی کی پیداوار میں رواں مالی سال اضافہ متوقع ہے ۔ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر مستحکم ہے، اگست 2024 میں ڈالر ریٹ 278.51 روپے رہا، اگست 2023 میں ڈالر کی قیمت 299.64 روپے تھی، شرح سود 22 فیصد سے کم ہو کر 19.50 فیصد پر آگئی ہے ۔