خیبرپختونخوا میں سکیورٹی فورسز نے جرائم پیشہ عناصر کے خلاف آپریشنز تیز کر دیے ہیں جس کی وجہ سے مافیا غیر قانونی افغانیوں کے ساتھ مل کر صوبے میں کافی سر گرم ہے ۔
بدھ کو ایک کرمنل گینگ نے کرنل خالد اور انکے دو بھائیوں کو مسجد سے اغوا کر لیا ہے جو اپنے والد کے جنازے میں شرکت کے لیے کولاچی آئے ہوئے تھے اور جنازہ کے بعد مسجد میں بیٹھے ہُوئے تھے ۔
ان کرمنلز کا نہ کوئی دین ہے اور نا مذہب بس پیسے کے پجاری ہیں ۔
اب اس بات کو ردّ نہیں کیا جا سکتا کے یہ کرمنلز ان اغوا شدگان کو کل خوارج کے ہاتھوں بھی بیچ دیں جو اسے اپنی جھوٹی فتح قرار دینے کے لیے ان کرمنلز کو منہ بولی قیمت بھی چکا دیں گے اور جھوٹا پروپیگنڈا کریں گے کے یہ اِن خوارج نے خود کوئی من گھڑت آپریشن کر کے پکڑے ہیں ۔
خیبر پختونخوا میں نارمل لاء اینڈ آرڈر کے حالات جو پولیس کی ذمہ داری ہے اس وقت علی امین گنڈا پور کی وزارت اعلیٰ میں بد ترین ہو چکے ہیں۔
خاص کر جنوبی اضلاع میں جو وزیر اعلیٰ کے پی کا اپنا علاقہ ہے وہاں صورت حال ابتر ہو چکی ہے اور یہ واقعہ بھی اسی بگڑتی لاء اینڈ آرڈر کی صورت حال کا ایک اور منہ بولتا ثبوت ہے۔