خطے میں بھارت کی بالادستی قائم کرنے کے لئے مودی سرکار ہمسایہ ممالک میں دراندازی کر رہی ہے
مودی سرکار اپنے تیسر ے دورِ حکومت میں بھارت کے اصل مسائل کو نظر انداز کر کے اپنے سیاسی مفادات کے حصول میں مصروف ہے
بنگلہ دیش میں بھارت کی حامی شیخ حسینہ واجد کی حکومت کا تختہ اُلٹائے جانے کے بعد مودی سرکار شدید بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔
بھارتی میڈیا نے بنگلہ دیشی طلبہ تحریک کے نمائندگان پر اقلیتیوں کو ٹارگٹ کرنے کا الزام لگایا۔
بھارتی وزیرِخارجہ نے بنگلہ دیشی عبوری حکومت پر بھی الزام عائد کیا ہے کہ بنگلہ دیش میں ہندواقلیتیں اس وقت شدید غیر محفوظ ہیں
بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے سربراہ محمد یونس کا کہنا ہے کہ"بھارتی وزیرِ خارجہ کے ہندو اقلیتوں سےمتعلق تمام الزامات بھارت کی بوکھلاہٹ کا منہ بولتا ثبوت ہیں"
سربراہ بنگلہ دیشی عبوری حکومت کا کہنا ہے کہ بھارت ہندو اقلییتوں کی حفاظت کی آڑ میں بنگلہ دیش میں دخل اندازی کے بہانے تلاش کر رہا ہے،
بنگلہ دیش کی عبوری حکومت نے بین الاقوامی مبصرین کو اقلییتوں کی حفاظت پہ ٹھوس شواہد فراہم کیے
ٹی آر ٹی اور ڈی ڈبلیونے بھارتی الزامات کا پول کھولتے ہوئے کہا کہ"بھارتی میڈیا نے پراپیگنڈا کیا ہے کہ بنگلہ دیش میں اقلیتیں باالخصوص ہندو غیر محفوظ ہیں حالانکہ حقیقت بلکل اس کے برعکس ہے۔
بھارتی میڈیاکی طرف جاری کردہ تصاویر اور وڈیوز جس میں بنگلہ دیش میں ہندؤں کے خلاف مظالم کو دکھایا گیا ہے سراسر جھوٹ پر مبنی ہیں،
مودی سرکار ریاستی سطح پر بُری طرح ناکام ہوچکی ہے اور عوام کی توجہ ہٹانے کے لئے اوچھے ہتھکنڈوں کا سہارا لے رہی ہے
بھارتی خارجہ پالیسی مودی کے تیسرے دورِ اقتدار میں عالمی سطح پر بحران کا شکار ہے،بھارت تیزی سے مودی سرکار کی انتہاپسندانہ سوچ کی بھینٹ چڑھتے ہوئے ہر سطح پر تنقید کا نشانہ بن رہا ہے
آخر کب تک بھارت اپنی نااہلی کا زمہ دار پڑوسی ممالک کو ٹھہراتا رہے گا؟۔