لاہور ہائیکورٹ نے انٹر نیٹ بندش کیخلاف درخواست پر سماعت کے دوران وفاقی حکومت کے وکیل کا جواب مسترد کرتے ہوئے دوبارہ جواب جمع کروانے کا حکم جاری کر دیا ۔
لاہورہائیکورٹ نے جسٹس شکیل احمد نے ندیم سرورکی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست میں استدعا کی گئی کہ وفاقی حکومت کا انٹرنیٹ بند کرنے کا فیصلہ کالعدم قراردیا جائے۔ملک میں انٹرنیٹ مکمل اورفوری بحال کرنے کے احکامات جاری کئے جائیں۔
دوران سماعت پی ٹی اے نےانٹرنیٹ کی بندش سے متعلق اپنا جواب جمع کرادیا۔ پی ٹی اے نے ملک بھرمیں انٹرنیٹ کی سپیڈ کم ہونے کا اعتراف کرلیا۔ پی ٹی اے کے وکیل نے بتایا سپیڈ کم ہونے کی چار وجوہات ہیں زیرسمندر سب میرین کیبل کٹ جانے سے انٹرنیٹ کی سپیڈ سست ہوئی ۔اکتیس جولائی کی دوپہرکوایک انٹرنیٹ کمپنی کے غلط تجربے کی وجہ سے سپیڈ کم ہوئی متعلقہ انٹرنیٹ کمپنی کے خلاف سخت ایکشن لیا گیا اور ملازمین معطل کیے ، پندرہ اگست کو انڈین نیشنل ڈے پرسائبر اٹیک ہوا جس سے انٹرنیٹ سلوہوا۔
وی پی این کے بے تحاشہ استعمال سے بھی انٹرنیٹ کی سپیڈ متاثرہوئی۔عدالت نے درخواست گزارکودرخواست میں ترمیم کرکے دائر کرنے کی ہدایت کردی۔پی ٹی اے ٫وفاقی حکومت ٫وزیراطلاعات نے جواب جمع کرادیا۔ وزرات قانون سمیت دیگرنے بھی جواب جمع کرادیا۔عدالت نے وفاقی حکومت کے وکیل کا جواب مسترد کردیا ۔عدالت نے وفاقی حکومت کے وکیل کوآئندہ سماعت پرشق وار جواب جمع کرانے کی ہدایت کردی اور سماعت ستائیس اگست تک ملتوی کر دی۔