وزیراعظم شہبازشریف کی زیر صدارت چینی سرمایہ کاری سے متعلق جائزہ اجلاس ہوا جس دوران شہبازشریف نے ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ بحری راستے سے پبلک سیکٹر کے تمام کارگو کا 50 فیصد گوادر بندرگاہ سے لایا جائے۔
وزیراعظم کو چینی ماہرین کے وفد کے دورہ پاکستان سے متعلق بریفنگ میں بتایا گیا کہ چینی ماہرین کے وفد نے 30 جولائی سے 6ا گست تک پاکستان کا دورہ کیا،چینی وفد نے مختلف وزارتوں کے نمائندگان سے ملاقات کی،ملاقاتوں میں وزارتوں نےمتعلقہ شعبوں میں تعاون بڑھانے پر تجاویز دیں،دورے کے دوران چین اور پاکستان کے درمیان تجارت،سرمایہ کاری سمیت مختلف شعبوں میں تعاون پراہم پیشرفت ہوئی،چینی وفد نے ملک کے بڑے چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹریز سے ملاقاتیں کیں۔
بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ ملکی برآمدات بڑھانے اور نان ٹریڈ بیرئیرز کو ختم کرنے کے لیےچینی ماہرین کی خدمات حاصل کی جائیں گی،پاکستانی مصنوعات کی برآمدآت بڑھانے کے لیے چین میں سیکٹورل روڈ شوز منعقد کروائے جائیں گے، چین سے ٹیکنالوجی ٹرانسفر اور اپ گریڈیشن کے لیے خدمات حاصل کی جائیں گی،چینی آٹوسپیئرپارٹس کمپنی نےحال میں پاکستان میں اپناپلانٹ لگانے کے حوالے سے اہم پیشرفت ہوئی ہے،خصوصی اقتصادی زونزکےلیےزمین لیز پر لینے کے لیےآسانی پیدا کی جارہی ہے۔
بریفنگ میں شہبازشریف کو بتایا گیا کہ پاکستانی طلباء اور اسکالرز کو چین میں زراعت کے شعبے میں تربیت دی جائے گی، اب تک 572 طلبہ اور ریسرچ اسکالرزکی درخواستیں موصول ہوچکی ہیں۔
وزیراعظم نے احسن اقبال کی زیر صدارت کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کر دی ، کمیٹی چین میں تربیت کےلیےطلبہ اوراسکالرزکاشفاف انتخاب یقینی بنائےگی۔
اجلاس میں وفاقی وزیرمنصوبہ بندی احسن اقبال،وفاقی وزیرسرمایہ کاری و نجکاری بورڈعبدالعلیم خان ، وفاقی وزیراقتصادی اموراحدچیمہ،وزیرصنعت وپیداواررانا تنویر،جام کمال،اویس لغاری اور دیگر شریک ہوئے ۔