رکن قومی اسمبلی شیرافضل خان مروت کی اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات ہوگئی۔
میڈیا سے گفتگو میں شیرافضل خان مروت نے کہا کہ تحریک انصاف کو مبارک ہو، سب اختلافات ختم ہوگئے، بولے میں نے ہاتھ بڑھایا تو میرے لیڈر نے مجھے گلے لگایا۔
شیرافضل خان مروت کا کہنا تھا کہ کسی کی چغلیاں کام نہیں آئیں گی، مجھے پارٹی سے صرف بانی پی ٹی آئی ہی نکال سکتے ہیں۔ میری طرف سے سب کو معافی ہے، دل میں کسی کے خلاف نفرت نہیں۔
انہوں نے کہا کہ 22 اگست کے جلسے کے تمام انتظامات کا ٹاسک انہیں سونپ دیا گیا ہے۔ این او سی ملے یا نہ ملے اسلام آباد میں جلسہ ہر صورت ہوگا۔ اگر عوام ایک بار نکل آئی تو قابض ٹولے کو بھاگنے کی جگہ بھی نہیں ملے گی۔ پورا پاکستان دیکھے گا ہم لاہور میں بھی لاکھوں کی تعداد میں جائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پارٹی سے اختلافات بانی پی ٹی آئی کے کہنے پرختم کر رہا ہوں، پارٹی رہنماوں کے متعلق دیے گئے ریمارکس پر معذرت خواہ ہوں۔