کراچی میں کریک مرینہ مبینہ فراڈ اور منی لانڈرنگ اسکینڈل میں مزید پیشرفت۔ ایف آئی اے نے کریک مرینہ اور مائن ہارٹ سنگاپور کے مالکان سمیت دیگر ملزمان اور ان کے اہل خانہ کی ملکیتی جائیدادوں کی تلاش شروع کردی ۔
رپورٹس کے مطابق کریک مرینہ مبینہ فراڈاورمنی لانڈرنگ اسکینڈل میں مزیدپیشرفت ہوئی ہےایف آئی اے نےملزمان اوران کےاہلخانہ کی ملکیتی جائیدادوں کی تلاش شروع کردی ۔ہےملزمان میں کریک مرینہ اورمائن ہارٹ سنگاپورکےمالکان اورشامل ہیں۔
ایف آئی اے تحقیقاتی افسر نےکےڈی اے،بحریہ ٹاؤن،ڈی ایچ اے،آبادودیگرسےتفصیلات طلب کر لی ہیں متعلقہ اداروں کو مراسلےارسال بھی کردیئےگئے ہیں
ایف آئی اے نےڈی ایچ اے،الاٹیزاورفراڈکاشکارسرمایہ کاروں کےبیانات بھی رکارڈکرلیے ہیں کریک مرینہ کےنام پرصرف الاٹیزکیساتھ مبینہ طورپرتقریبا300کروڑکافراڈہوا ہے۔2004سےآج تک منصوبہ مکمل نہیں ہوااورنہ ہی کسی کوکوئی رہائشگاہ فراہم کی گئی ۔
ایف آئی اے نےعدالت میں عبوری چالان جمع کرانے کے بعد ملزمان کی ملکیتی جائیدادوں کی تلاش کا آغاز کر دیا ہے بحریہ ٹاؤن کراچی،پشاور،نوابشاہ،لاہور،راولپنڈی،اسلام آباد کو مراسلے بھیج دیئےگئے ہیں۔ایم ڈی اےکراچی،کے ڈی اے، ڈی ایچ اے کراچی، لاہور، اسلام آباد، چیئرمین آباد کو بھی مراسلے ارسال کئے گئے ہیں ۔
ایف آئی اے نے ریونیو ڈیپارٹمنٹ کراچی، رجسٹرار کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹیز کراچی، رجسٹرار پراپرٹیز کراچی، کلفٹن کنٹونمنٹ بورڈ کراچی کو بھی خطوط لکھے ہیں خطوط میں ایف آئی اے بینکنگ سرکل میں درج مقدمے میں نامزد تمام ملزمان اور انکے اہل خانہ کے نام پر ملکیتی جائیدادوں کی تفصیلات فراہمی کا کہا گیا ہے۔