مسلم لیگ نواز کے رہنما اور سینیٹر عرفان صدیقی کا کہنا ہے کہ 9 مئی کے حوالے سے بھی لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ فیض حمید کے کردار کا اشارہ ملتا ہے۔
سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ایکس پر جاری اپنے پیغام میں لیگی رہنما و سینیٹر عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ بڑے ادارے سے بڑی خبر آئی اس کی توقع نہیں تھی، ماضی میں آئی ایس آئی کے کسی سربراہ کو ایسی کارروائی کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔
لازمی پڑھیں۔ فیض حمید کے خلاف کارروائی پر پی ٹی آئی کا بھی ردعمل آگیا
ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ ریٹائرمنٹ کے بعد آرمی ایکٹ کی خلاف ورزیوں کا معاملہ زیادہ اہم ہے، فیض حمید کی ریٹائرمنٹ کے بعد انتخابات اور 9 مئی کے واقعات ہوئے ، انتخابات میں وہ اپنےعلاقے میں کھل کر پی ٹی آئی کے لیے کام کرتے رہے ۔
سینیٹر عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ 9 مئی کے حوالے سے بھی فیض حمید کے کردار کا اشارہ ملتا ہے، وقت آنے پر بہت سی چیزیں سامنے آئیں گی اور کارروائی کے دور رس نتائج سامنے آئیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس واقعہ سے پیغام گیا ہے اگر فوج کڑا احتساب کر رہی ہے تو باقی ادارے بھی کریں۔
انہوں نے کہا کہ فیض حمید نے میڈیا اور عدلیہ پر دباو ڈالا، جسٹس شوکت صدیقی کے گھرجا کر دباؤ ڈالا اور ان سے نواز شریف اور مریم نواز کو سزا دینے کا کہا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ فیض حمید نے کہا نواز شریف کو سزا نہ دی تو دو سال کی محنت ضائع ہو جائے گی۔
انہوں نے یہ سوال بھی اٹھایا کہ فیض حمید نے یہ کام کس حیثیت میں کیے، کیا ان کا منصب اجازت دیتا تھا ؟۔