پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) نے لیفٹیننٹ جنرل ( ر ) فیض حمید کیخلاف کارروائی کو پاک فوج کا اندرونی معاملہ قرار دے دیا ۔
یاد رہے کہ سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ فیض حمید کو فوجی تحویل میں لیتے ہوئے فیلڈ کورٹ مارشل کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر ) کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات کی تعمیل کرتے ہوئے پاکستان آرمی کی جانب سے ٹاپ سٹی کیس میں لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کے خلاف کی جانے والی شکایات کی درستگی جانچنے کے لیے ایک تفصیلی انکوائری کی گئی، انکوائری کے نتیجے میں ان کے خلاف پاکستان آرمی ایکٹ کے تحت مناسب تادیبی کارروائی کا آغاز کیا گیا ہے ۔
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کا اس پر ردعمل دیتے ہوئے کہنا تھا کہ فیض حمید کیخلاف کارروائی فوج کا اندرونی معاملہ ہے، فوج مضبوط اور منظم ادارہ ہے اور اُسکا کارروائی کا اپنا طریقہ کار ہے۔
بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ فوج کے حاضر سروس یا ریٹائرڈ افسران کیخلاف اپنے طریقہ کار کے تحت ایکشن لیتی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ فوج جیسے چاہے اپنی کارروائی چلا سکتی ہے، ہم اس پر سوال نہیں اٹھا سکتے۔