وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء تارڑ کا کہنا ہے کہ فوج نے تحقیقات کے بعد لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ فیض حمید کو تحویل میں لیا ہوگا، ادارے نے یہ بہت بڑا قدم اٹھایا ہے۔
یاد رہے کہ سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ فیض حمید کو فوجی تحویل میں لیتے ہوئے فیلڈ کورٹ مارشل کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر ) کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات کی تعمیل کرتے ہوئے پاکستان آرمی کی جانب سے ٹاپ سٹی کیس میں لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کے خلاف کی جانے والی شکایات کی درستگی جانچنے کے لیے ایک تفصیلی انکوائری کی گئی، انکوائری کے نتیجے میں ان کے خلاف پاکستان آرمی ایکٹ کے تحت مناسب تادیبی کارروائی کا آغاز کیا گیا ہے ۔
فیض حمید کو فوجی تحویل میں لئے جانے کے معاملے پر ردعمل دیتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء تارڑ کا کہنا تھا کہ فوج اپنا احتساب کا نظام رکھتی ہے، فوج نے انہیں تحقیقات کے بعد تحویل میں لیا ہوگا ۔
وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ ایک جماعت نے فیض حمید کو اپنا روحانی پیشوا مانا ہوا تھا۔
عطاء تارڑ کا کہنا تھا کہ ریٹائرمنٹ کے بعد مداخلت کا مطلب ہے سیاست میں مداخلت تھی، فیض حمید کیخلاف کارروائی ثابت کرتی ہے ادارہ خود احتسابی پر یقین رکھتا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ادارے نے یہ بہت بڑا قدم اٹھایا ہے۔