مسلم لیگ نواز کے رہنما اور وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناءاللّٰہ نے کہا ہے کہ لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ فیض حمید کو آرمی ایکٹ کے مطابق جو سزا بنتی ہے ملے گی۔
لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ فیض حمید کو فوجی تحویل میں لئے جانے کے معاملے پر ردعمل دیتے ہوئے وزیر اعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ فیض حمید کو آرمی ایکٹ کے مطابق جو سزا بنتی ہے ملے گی اور ان کا کورٹ مارشل ہونے جا رہا ہے۔
وزیر اعظم کے مشیر کا کہنا تھا کہ کچھ چیزیں ثابت ہوچکی ہوں گی اس لئے فیض حمیدکو تحویل میں لیا گیا، بطور ادارہ یہ فوج کیلئے سنگ میل ہے اور اس سے ثابت ہوا فوج میں کسی کیخلاف کچھ ثابت ہو تو معافی نہیں ہوتی۔
رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ قانون کی نظرمیں سب برابر ہیں ، یہ ثابت ہو گیا، ٹاپ لیول کے لوگ بھی احتساب سے باہر نہیں، فوج میں احتساب کا بہت نظام ہے، کہا جاتا ہے پی ٹی آئی جس حکمت عملی پر چلتی رہی اس کے پیچھے فیض حمید ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ 9 مئی اور اس کے بعد کے واقعات کے پیچھے بھی فیض حمید کا نام لیا جاتا رہا ہے جبکہ یہ بھی کہا جاتا ہے 26 نومبر کے بانی کے دھرنے کے تانے بانے فیض حمید سے ملتے ہیں۔