الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سپریم کورٹ کے مخصوص نشستوں سے متعلق فیصلے کیخلاف نظرثانی درخواست دائر کردی۔
ذرائع کے مطابق مخصوص نشستوں سے متعلق فیصلے کیخلاف الیکشن کمیشن کی نظرثانی درخواست آج سپریم کورٹ میں دائر کی جائے گی۔ الیکشن کمیشن آئینی ادارہ، اپنے اختیارات کا سپریم کورٹ میں دفاع کرے گا۔
ذرائع الیکشن کمیشن آزاد ارکان کو 15 دن کا وقت دینے پر اعتراض عائد کیا جائے گا، الیکشن کمیشن کا موقف ہے کہ آئین میں آزاد امیدواروں کیلئے 3 دن کا وقت مقرر ہے جبکہ عدالت نے 15 دن کا وقت دے دیا۔
ذرائع الیکشن کمیشن کے مطابق پارٹی ٹکٹ جمع نہ کرانے والے کیسے تحریک انصاف کے امیدوار ہوسکتے ہیں؟ صرف کاغذات نامزدگی میں تحریک انصاف لکھنا پارٹی امیدوار نہیں ہوسکتا، سپریم کورٹ کے فیصلے میں موجود ابہام بھی نظرثانی درخواست کا حصہ ہو گا۔
خیال رہے کہ الیکشن کمیشن نے دستخط اتھارٹی کے ابہام پر پہلے ہی سپریم کورٹ سے رجوع کر رکھا ہے تاہم سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کے ابہام پر ابھی تک کوئی جواب نہیں دیا۔
الیکشن کمیشن نے 25 جولائی کو تحریک انصاف کو اسمبلیوں کی مخصوص نشستیں دینے کے عدالتی فیصلے میں ابہام پر سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا تھا۔ سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ چیف الیکشن کمشنر کی زیر صدارت اجلاس میں متفقہ طور پر کیا گیا۔
ذرائع الیکشن کمیشن کے مطابق تحریک انصاف ہماری نظر میں کوئی ادارہ ہی نہیں، ابھی تک پی ٹی آئی نے انٹراپارٹی الیکشن ہی نہیں کرائے، عدالت رہنمائی کرے کہ سرٹیفیکیٹ جاری کرنے کی اتھارٹی کون ہے؟ تحریک انصاف کا پارٹی ڈھانچہ بھی موجود نہیں ہے۔ ذرائع الیکشن کمیشن کے مطابق جب انٹرا پارٹی الیکشن ہی نہیں ہوئے تو اتھارٹی کون ہے؟ کس کے جاری کردہ پارٹی سرٹیفیکیٹ کو تسلیم کیا جائے۔
یاد رہے کہ 12 جولائی کو سپریم کورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کے کیس میں پشاور ہائی کورٹ اور الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کو مخصوص نشستوں کا حقدار قرار دے دیا تھا۔