بنگلہ دیش کی وزیراعظم حسینہ واجد ملک میں جاری ہنگاموں اور مظاہروں کے دوران ملک سے فرار ہو کر بھارت کے شہر اگرتلا پہنچی جہاں سے اب نئی دہلی کی جانب روانہ ہو گئیں ہیں ۔
بھارتی میڈیا کی جانب سے دعویٰ کیا جارہاہے کہ حسینہ واجد بنگلہ دیشی آرمی کے ہیلی کاپٹر پر ڈھاکہ سے اگرتلا پہنچی اور نئی دہلی کے بعد اب ان کے لندن جانے کا امکا ن ہے ۔
بھارت کے آرمی چیف نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے طلباء کو پرامن رہنے کی ہدایت کی اور عبوری حکومت بنانے کا اعلان کیا ۔ بنگلہ دیشی آرمی چیف نے کہا کہ ان کی سیاسی لیڈر شپ سے بات چیت جاری ہے جس کے بعد ملک کا انتظام چلانے کیلئے عبوری حکومت قائم کی جائے گی ۔
مظاہرین بنگلہ دیش کے چیف جسٹس کے گھر میں بھی گھس گئے ہیں اور تھوڑ پھوڑ کی جارہی ہے جبکہ ڈھاکہ کے شاہ جلال انٹرنیشنل ایئر پورٹ کے آپریشنز معطل کر دیئے گئے ہیں ، تمام اندرونی اور بیرونی پروازیں منسوخ کر دی گئیں ۔
سول سروس میں ملازمتوں کے کوٹے کے خلاف گزشتہ ماہ شروع ہونے والی ریلیاں حسینہ کے 15 سالہ دورِ حکومت کی بدترین بدامنی میں بدل گئی ہیں اور 76 سالہ بوڑھی وزیراعظم کو اقتدار چھوڑنے پر مجبور کر دیا گیا ہے۔
حکومت مخالف مظاہروں میں اتوار کو 94 افراد کی موت کے بعد بنگلہ دیش میں جھڑپوں سے مرنے والوں کی مجموعی تعداد کم از کم 300 ہو گئی ہے، جس سےآج صبح بنگلہ دیش میں احتجاجی طلباء نے ملک گیر کرفیو کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ڈھاکہ تک مارچ کا مطالبہ کیا۔