امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران نے اسماعیل ہنیہ کے قتل میں ملوث 24 سے زائد مشتبہ افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔
امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کے مطابق ایرانی حکام کی جانب سے حراست میں لیے گئے افراد میں سینیئر انٹیلی جنس افسران فوجی حکام اور عملے کے کارکنان بھی شامل ہیں۔
یہ اقدام تہران میں فوج کے زیر انتظام گیسٹ ہاؤس میں نصب دھماکہ خیز مواد کی وجہ سے اٹھایا گیا۔
دوسری جانب حماس نے نیویارک ٹائمز کی رپورٹ مسترد کردی ہے جس میں یہ دعویٰ کیا گیا تھا اسماعیل ہنیہ کو پہلے سے نصب کئے گئے دھماکہ خیز مواد سے شہید کیا گیا۔
ایرانی خبر رساں ایجنسی ارنا سے بات کرتے ہوئے حماس کے نمائندے خالد القدومی کا کہنا تھا کہ جب قاتلانہ حملے ہوا اس رات ایک بج کر سینتس منٹ پر پوری عمارت لرز اٹھی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ اپنے کمرے سے نکلا تو گہرا دھواں دیکھا اور پھر معلوم ہوا کہ اسماعیل ہنیہ شہید ہوگئے ہیں ۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہنیہ کے جنازے کی حالت بتا رہی تھی کہ یہ میزائل حملے کا نتیجہ ہے۔
یاد رہے کہ 31 جولائی کو ایران کے دارالحکومت تہران میں سابق فوجیوں کے لیے بنائی گئی پاسداران انقلاب کی ایک محفوظ ترین عمارت میں حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو پُراسرار انداز میں نشانہ بنایا گیا تھا۔
اسماعیل ہنیہ کی شہادت پر ایران اور حماس نے حملے کا ذمہ دار اسرائیل کو ٹھہرایا ہے جبکہ تل ابیب نے تمام الزامات کو مسترد کر دیا تھا ۔