پاکستان میں دہشت گردی اور مجرمانہ کارروائیوں میں افغان موبائل فون سمز استعمال ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
حساس اداروں کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ افغانستان کے موبائل ٹاورز کی پاکستان کے کچھ سرحدی علاقوں تک رسائی ہے۔ حساس اداروں نے سرحدی علاقوں میں افغان سمز کا استعمال روکنے کی سفارش کردی۔
رپورٹ کے مطابق غیررجسٹرڈ افغان سمیں پاک افغان سرحدی علاقوں میں با آسانی دستیاب ہیں، دہشت گرد اس غیر ارادی کوریج کو اپنے فائدے کے لئے استعمال کرتے ہیں۔ دہشت گرد افغان سمز کو وٹس ایپ سمیت دیگر ایپس چلانے کیلئے استعمال کرتے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مجرم نگرانی اور شناخت چھپانے کیلئے بھی افغان سمز استعمال کرتے ہیں،
رپورٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ سرحدی علاقوں میں افغان سمز کا استعمال روکنے کےلیے سرحدی علاقوں میں مقامی موبائل سروسز کا مضبوط انفراسٹرکچر لگایا جائے، بی ٹی ایس تنصیب سے فون سیٹ زبردستی مقامی نیٹ ورک پر منتقل ہوں گے، صارفین کو کھلے وائی فائی تک رسائی سے قبل شناخت دینے کا پابند بنانے کی بھی تجویز دی گئی ہے۔ وائی فائی پر مشتبہ سرگرمیوں کی نشاندہی ہونے پر افراد کی نگرانی کی جائے۔