ایران کے دارالحکومت تہران میں حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے بعد علاقائی سطح پر کشیدگی میں اضافے کا خدشہ ہے۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینیل ہیگیری نے امریکی میڈیا سے گفتگو میں کہا ہے کہ ہم معاملات کو جنگ کے بغیر درست کرنا چاہتے ہیں تاہم کسی بھی صورتِ حال کا سامنا کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔
مبصرین کے مطابق اسرائیل کی طرف سے جس نوعیت کا ردِعمل سامنے آیا ہے اُس سے اندازہ ہوتا ہے کہ اُسے امریکا اور یورپ کی بھرپور پشت پناہی حاصل ہے۔ یاد رہے کہ امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے حزب اللہ اسرائیل کشیدگی اور مشرق وسطیٰ کی صورت حال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ مشرق وسطی میں جنگ ناگزیر نہیں، کشیدگی کو کم کرنے کی کوشش کی ہے، اگر اسرائیل پر حملہ ہوا تو اسرائیل کا دفاع کریں گے۔
اسرائیلی قیادت نے اسماعیل ہانیہ کی شہادت پر جس انداز سے ردِعمل دیا ہے اُس سے یہ بھی اندازہ ہوتا ہے کہ وہ پہلے سے اچھی خاصی تیاری کرکے بیٹھی ہے۔ اگر امریکا اور یورپ نے اس مرحلے پر اسرائیل کی پشت پناہی سے ہاتھ نہ کھینچا تو خطے میں ایک ایسی جنگ چھڑسکتی ہے جو بہت سے ملک پر محیط ہوسکتی ہے۔