مالی سال 2023-24 میں وفاقی حکومت کی آمدن اور اخراجات کی تفصیلات جاری کر دی گئیں ۔
رپورٹ خے مطابق مجموعی آمدن 13 ہزار 269 ارب روپے جبکہ حکومتی اخراجات 20 ہزار 475 ارب سےتجاوز کر گئے ، قرضوں پرسودکی مدمیں ریکارڈ 8 ہزار 159 ارب روپےخرچ کئےگئے،قرضوں پر سود خالص حکومتی آمدن سے 1062 ارب یعنی 15 فیصد زیادہ رہا۔
رپورٹ میں کہا گیاہے کہ سود کی ادائیگی ہدف سے 856 ارب، پچھلےسال سے 2464 ارب روپے زیادہ ریکارڈ کیا گیا ، گزشتہ مالی سال عوام سے پیٹرولیم لیوی کی مد میں 1019 ارب روپے وصول کیئےگئے ، وفاق کا بجٹ خسارہ 7 ہزار 725 ارب رہا اور صوبوں نے 518 ارب کم خرچ کئے۔
صوبائی سرپلس بجٹ کے باعث وفاق کا خسارہ کم ہو کر 7207 ارب روپے رہ گیا، مالی سال 2022-23 کے مقابلے میں بجٹ خسارہ 685 ارب روپے زیادہ رہا، ایف بی آر نے 9 ہزار 311 ارب ٹیکس اکھٹا کیا اور نان ٹیکس آمدن 3050 ارب روپے رہی، صوبوں کو این ایف سی کی مدمیں 5 ہزار 263 ارب روپےادا کئےگئے۔
وزارت خزانہ نے رپورٹ میں بتایا کہ وفاقی حکومت کی خالص آمدن صرف 7 ہزار 97 ارب روپےتک محدود رہی،گزشتہ سال دفاع پر 1858 ارب روپے اور ترقیاتی منصوبوں پر 1030 ارب خرچ ہوئے، گزشتہ مالی سال عوام سے پیٹرولیم لیوی کی مد میں 1019 ارب روپے وصول کیئے ۔