وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ نان فائلرز کو ٹیکس نیٹ میں نہ لاناحکومت کی ناکامی ہے۔ اگر ریٹیلرز پر ٹیکس نہ لگایا تو پھر آئی ایم ایف کے پاس جانا ہوگا۔
کراچی میں تقریب سے خطاب میں وزیرخزانہ نے کہا کہ حکومتی سطح پراخراجات میں کمی کرنا ہوگی، صرف تنخواہ دارطبقے پر بوجھ ڈالنا درست نہیں، حکومت کو اپنے اختیارات بھی استعمال کرنے چاہئیں۔ ہرچیزآئی ایم ایف پرنہیں ڈال سکتے
محمداورنگزیب کا کہنا تھا کہ زراعت کو ٹیکس نیٹ میں لانے کیلئے صوبائی حکومتیں قانون سازی پر تیار ہیں، زراعت میں 8ارب ڈالرکی ایکسپورٹس10تک لے جانا ہمارے ہاتھ میں ہے، کوشش ہے تاجروں کا پیسہ10،10ماہ کیلئے نہ روکا جائے۔ ہمیں ایکسپورٹس بڑھاناہوں گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ شرح سودمیں مزید کمی کی گنجائش ہے، امید ہے اسٹیٹ بینک شرح سود کو مزید نیچے لائے گا، تمام فیصلے اپنی مالی گنجائش کو مدنظر رکھ کر کررہے ہیں۔ وزارتوں کی رائٹ سائزنگ کیلئے اقدامات کیے جارہے ہیں۔
وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ معیشت میں اسٹرکچرل مسائل ہیں، جب گروتھ بڑھاتے ہیں تو ادائیگیوں کے توازن کے مسائل پیدا ہوجاتے ہیں، گروتھ بڑھانےسے بیلنس اور پیمنٹ کا مسئلہ سامنے آتا ہے، میکرو اکنامک استحکام کا براہ راست اقتصادی صورتحال پر اثرپڑتاہے۔ مزید کہا کہ وزیراعظم نے واضح کردیایہ آخری آئی ایم ایف پروگرام ہے۔
محمد اورنگزیب نے مزید کہا کہ ایکسپورٹرزملک کی لائف لائن ہیں، برآمدات کو ماہانہ4ارب ڈالرتک پہنچانا چاہتے ہیں، آئی ٹی کےشعبہ میں پہلی بار3.2ارب ڈالر کی ایکسپورٹ ہوئی۔ بینکوں کوزرعی قرض بڑھانےکی ہدایت کی ہے۔