راولپنڈی پولیس نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو 9 مئی کے 11 مقدمات ملزمہ نامزد کر دیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں بشریٰ بی بی کی کیسز کی تفصیلات فراہمی کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس ہائیکورٹ عامر فاروق نے کیس کی سماعت کی۔
نیب پراسیکیوٹر نے عدالتی حکم پر جواب جمع کرا دیا۔ عدالت کو بتایا گیا کہ بشری بی بی کے خلاف نیب میں 4 کیس درج ہیں، 3 کیس نیب راولپنڈی اور ایک کیس نیب لاہور میں درج ہے ۔
راولپنڈی اور اسلام آباد پولیس نے بھی اپنے اپنے جواب جمع کرا دئیے۔ راولپنڈی پولیس نے بشریٰ بی بی کو 9 مئی کے 11 کیسز میں ملزم نامزد کیا ہے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ میں رپورٹ سی پی او راولپنڈی کی جانب سے پیش کی گئی۔
بشری بی بی کو آرمی میوزیم ،جی ایچ کیو گیٹ 4 حملہ کیس، صدر کینٹ میں حساس عسکری عمارت جلانے، مری روڈ پر حساس ادارے کے دفتر پر حملے، مختلف علاقوں میں جلاؤ گھیراؤ توڑ پھوڑ، تھانہ آر اے بازار، سول لائن، نیو ٹاؤن ،سٹی ،وارث خان ،ٹیکسلا تھانہ کیسوں میں نامزد کیا گیا ہے۔
ایف آئی اے اور بلوچستان پولیس نے عدالت میں جواب جمع نہیں کرایا جس پر انہیں دوبارہ نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت پیر تک ملتوی کر دی گئی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز بانی پاکستان تحریک انصاف اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے نئے توشہ خانہ ریفرنس میں جسمانی ریمانڈ میں 10 روز کی توسیع کردی گئی۔ احتساب عدالت نے حکم دیا کہ دونوں ملزمان کو تفتیش میں پیش رفت کی رپورٹ سمیت 8 اگست کو دوبارہ پیش کیا جائے۔
خیال رہے کہ نیب کی ٹیم نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کو دوران عدت نکاح کیس میں رہائی ملنے کے بعد گرفتار کیا تھا۔ توشہ خانہ سے جڑا یہ نیا کیس دراصل نیب کی ایک انکوائری رپورٹ ہے جس میں احتساب کے ادارے کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ سابق وزیر اعظم اور ان کی اہلیہ نے ’دس قیمتی تحائف خلاف قانون اپنے پاس رکھے اور فروخت کی۔