اسلام آباد کی مقامی عدالت نے تحریک اںصاف کے ترجمان رؤف حسن کو مزید دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کردیا جبکہ پی ٹی آئی فیس بک ہیڈ سیدہ عروبہ کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں رؤف حسن اور دیگر کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت درج مقدمے کی سماعت ہوئی، ڈیوٹی جج مرید عباس نے رؤف حسن کے جسمانی ریمانڈ پر محفوظ شدہ فیصلہ سنادیا، عدالت نے رؤف حسن اور دیگرملزمان 2 دن کے جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کردیا۔
ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ رؤف حسن نےکہا میری سوشل میڈیا کی ذمہ داری نہیں ہے لیکن جو گرفتار ہوئے انکے ساتھ تعلقات ہیں، جسمانی ریمانڈ لینے کی وجہ صرف یہی ہےکہ جن جن سے ان کا تعلق ہے یہی بتاسکتے ہیں۔
دوران سماعت رؤف حسن کا بھارتی شہری کے ساتھ رابطوں کا اعتراف کرلیا۔ اپنے اوپر لگے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا میں صرف الیکٹرانک میڈیا سے ڈیل کرتا تھا ، پی ٹی آئی کیلئے انٹرنیشنل میڈیا تو زلفی بخاری دیکھتے ہیں۔
جج مرید عباس نے پی ٹی آئی ترجمان سے پوچھا کہ کیا آپ کبھی بھارت گئے ہیں ؟ اور راہول نامی شخص کے ساتھ آپ کی چیٹ بھی ہے، کیا اس کا اقرار کرتےہیں؟ رؤوف حسن نے جواب دیا میں ریجنل تھنک ٹینک چلاتا ہوں۔ راہول برطانیہ میں رہتا ہے، اس نے بطور گیسٹ اسپیکر مجھے 2023 میں بحرین بلایا تھا۔ مجھ پر جو الزام لگایا گیا وہ میرے کام سے متعلق نہیں۔ میری ذمہ داری سوشل میڈیا نہیں صرف الیکٹرانک میڈیا سے ڈیل کرنا تھی، انٹرنیشنل سوشل میڈیا زلفی بخاری دیکھتے ہیں۔
واضح رہے کہ رؤف حسن اور دیگر ملزمان کو 3 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر آج عدالت میں پیش کیا گیا۔ اس کے علاوہ پی ٹی آئی سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ سیدہ عروبہ کو بھی جسمانی ریمانڈ حاصل کرنے کے لیے عدالت کے روبرو پیش کیا گیا جبکہ سیدہ عروبہ کو گزشتہ روز ایف آئی اے نے گرفتار کیا تھا۔