وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ ملک میں غیر یقینی صورتحال موجود ہے لیکن بہتری کی طرف بڑھ رہے ہیں، الیکشن کو کالعدم قرار دیئےجانے والی صورتحال نہیں دیکھ رہا۔
سماء کے نمائندے شہزاد احمد سے خصوصی گفتگو میں خواجہ آصف نے کہا کہ پی ٹی آئی دہشت گردی ہو یا طالبان ان تمام کے بارے میں نرم گوشہ رکھتی ہے، بنوں میں جو ہوا ہے کوئی انڈیا سے لوگ نہیں آئے، یہ سیاست نہیں ملک دشمنی ہے، بھارت ہمارا دشمن ہے اسکو کچھ کرنے کی ضرورت نہیں ہمارے اندر ہی ایسے دشمن موجود ہیں، دھرنے والوں نے ڈرامہ شروع کیا ہوا ہے یہ بھوک ہڑتال نہیں ایک نو سربازوں کا ٹولہ ہے، اگر کسی کے خیال میں ہے کہ الیکشن دوبارہ ہونگے تو ایسے حالات نظر نہیں آرہے۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی حکومت میں تباہی ہوئی ملک کے وسائل کو لوٹا گیا،ریکوری چند ماہ میں یا ایک سال میں نہیں ہوسکتی،بجٹ سے مہنگائی میں اضافہ ہوا ہے اس میں بھی کوئی شک نہیں،جواقدامات اٹھائیں گئے ہیں آنے والے مہینوں میں معیشت میں بہتری آئے گی،مخصوص سیٹوں کے حوالے سے الیکشن کمیشن نے کام شروع کر دیا ہے،الیکشن کو کالعدم قرار دئیے جانے والی صورتحال نہیں دیکھ رہا،پی ٹی آئی ملک کی معیشیت پر اٹیک کررہے ہیں تاکہ تباہ ہو،طالبان کے خلاف وہ گریزکررہے ہیں کے انکے خلاف کوئی ایکشن لیا جائے،دہشت گردی ہے یا طالبان ان تمام کےلئےپی ٹی آئی نرم گوشہ رکھتی ۔
ان کا کہناتھا کہ دھرنے والوں نے ڈرامہ شروع کیا ہوا ہے، صبح پراٹھے کھاکر آجاتے ہیں تین چار گھنٹے بھوک ہڑتال کرتے ہیں، 5سے7آدمی دری پربیٹھ جاتےہیں اسکے بعد گھر جا کے کھانا کھا کر سو جاتے ہیں، یہ انکی بھوک ہڑتال ہے یہ ایک نو سر بازوں کا ٹولہ ہے، اگرکسی کےخیال میں ہے کہ دوبارہ الیکشن ہونگے تو میں اس کوامید رکھنے سے منع تو نہیں کر سکتا، ہر شخص اپنے ذاتی مفاد اور مقاصد کی جنگ لڑ رہا ہے ملک کے لئے تو کوئی جنگ نہیں لڑ رہا، کوئی پرانا چورن بیج رہا ہے کوئی پرانا سامان نئی پیکنگ میں کرنے کی کوشش میں ہے،کبھی امریکہ کو گالی دیتے ہیں کبھی امریکہ کے ترلے کرتے ہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ ان کے پیچھے سازش ہے کہ ملک کو مستحکم نہ ہونے دیا جائے،پاکستان کا معاشی استحکام بہت سو کو کھٹکتا ہے سپر پاوروں کو کھٹکتا ہے،پاکستان ایٹمی قوت ہے پاکستان کی فوج دنیا میں مانی ہوئی فوج ہے ،سب کو نظر آرہا ہے کہ وہ کون ہے جو ساری چیزیں فارن طاقتوں کے کہنے پر کرنے کو تیار ہے، بھارت ہمارا دشمن ہے اسکو کچھ کرنے کی ضرورت نہیں،ہمارے اندر ایسے دشمن موجود ہیں ،بنوں میں جو ہوا ہے کوئی انڈیا سے لوگ تو نہیں آئے ہمارے لوگ تھے نا ،یہ سیاست نہیں ملک دشمنی ہورہی ہے۔