وزیر اعظم شہباز شریف نے سوشل میڈیا پر اداروں کے خلاف منظم مہم کی تحقیقات کے لیے 5 رکنی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دے دی۔ جے آئی ٹی موصول ہونے والے مواد کو مدنظر رکھتے ہوئے ریاست کے خلاف منظم مہم کی تحقیقات کرے گی۔
ذرائع کے مطابق آئی جی اسلام آباد جے آئی ٹی کی سربراہی کریں گے جبکہ ایف آئی اے سائبر کرائم کے ڈائریکٹر، ایف آئی اے کے انسداد دہشت گردی ونگ کے ڈائریکٹر، اسلام آباد کے ڈی آئی جی انویسٹی گیشن اور اسلام آباد سی ٹی ڈی کے ایس ایس پی اس کے ممبر ہوں گے۔
دوسری جانب فاقی حکومت نے پریوینشن آف الیکٹرانک کرائمز ایکٹ (پیکا) کے تحت ٹرائل کے لیے اسلام آباد میں خصوصی عدالتیں تشکیل دے دی ہیں، پی ٹی آئی رہنما رؤف حسن اور دیگر کا ٹرائل پیکا ایکٹ کے تحت قائم عدالتوں میں ہونےکا امکان ہے۔
وزارت قانون وانصاف کی جانب سے پیکا ایکٹ کے تحت ٹرائل کے لیے خصوصی عدالتوں کے قیام کا ایس آر او جاری کردیا گیا ہے جس کے مطابق چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ سے مشاورت کے ساتھ خصوصی عدالتیں تشکیل دی گئی ہیں، ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز اور سول جج ایسٹ اینڈ ویسٹ کو ٹرائل کا اختیار دیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ چند روز قبل پی ٹی آئی کے مرکزی دفتر اسلام آباد میں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے شواہد کی بنیاد پر چھاپہ مارا تھا۔ پولیس ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کا ڈیجیٹل میڈیا مرکز انٹرنیشنل ڈس انفارمیشن کا ہب بنا ہوا ہے اور پوری دنیا میں پاکستان مخالف پروپیگنڈا ملک دشمن ایجنسیوں کے ساتھ مل کر یہاں سے کروایا جاتا تھا۔