وفاقی وزیر سرمایہ کاری بورڈ، مواصلات ونجکاری عبدالعلیم خان نے شاہراہوں کی تعمیر اور نئے منصوبوں کی نشاندہی کی ترجیحات کا تعین کرنے اور چیئرمین این ایچ اے کو تعمیراتی منصوبوں کے لیے ایماندار اور باصلاحیت افسران کا انتخاب کرنے کی ہدایت کر دی ۔
وفاقی وزیرسرمایہ کاری بورڈ، مواصلات ونجکاری عبدالعلیم خان کی زیر صدارت نیشنل ہائی وے ( این ایچ اے ) کے مختلف منصوبوں پر اجلاس ہوا جس میں چاروں صوبوں اور گلگت بلتستان میں این ایچ اے کے منصوبوں پر غور اور اہم فیصلے کیے گئے۔
این ایچ اے کی طرف سے نئے ٹول پلازوں کی تعمیر اور فنکشنل ہونے کی تفصیلات بھی پیش کی گئیں۔
وفاقی وزیر عبدالعلیم خان کو نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے افسران کی طرف سے گلگت پیکج پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
اجلاس کے دوران عبدالعلیم خان کا کہنا تھا کہ اس وقت اصل مسئلہ فنڈز کا ہے، نیشنل ہائی وے اتھارٹی اپنی آمدنی میں اضافہ کرے اور دیگر ممالک میں منصوبوں پر کام کرنے کا ماڈل تیارکرے۔
انہوں نے کہا کہ صرف پیسہ خرچ کرنا کوئی کمال نہیں، محکموں کو اپنی آمدنی میں بھی اضافہ کرنا ہوگا۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ گلگت سے خنجراب موٹروے گیم چینجر ثابت ہوگا چین اور وسط ایشیائی ممالک تک رسائی ہوسکتی ہے، گوادر تک سڑک اور ریل کے ذریعے زمینی رابطہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے، گلگت سے چترال، شندور، مانسہرہ اور دیگر سڑکوں کی معیاری تعمیر یقینی بنائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ شاہراہوں اور سڑکوں کی تعمیر کے معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا۔
اجلاس میں گلگت بلتستان میں بھی موٹروے پولیس تعینات کرنے اور صارفین کو بہترین سہولیات دینے پر غور کیا گیا۔ عبدالعلیم خان نے کہا کہ شاہراہوں پر سیکیورٹی بہتر ہو گی تو سیاح اور شہریوں کو زیادہ سفری سہولیات ملیں گی۔