ایک جاپانی شخص نے حال ہی میں انٹرنیٹ پر اپنی کہانی شیئر کرکے صارفین کو چونکا دیا کہ وہ گزشتہ دو دہائیوں کے دوران 132 ملین ین ($640,000) بچانے میں کامیاب رہے جس کا مقصد دباؤ والی نوکری سے جلد ریٹائرمنٹ حاصل کرنا تھا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق 45 سالہ نامعلوم شخص نے سوشل میڈیا پر دعویٰ کیا کہ اس نے اس مقصد کے لیے گزشتہ بیس سال اور دس ماہ وقف کردیے کہ زیادہ سے زیادہ رقم جمع کرے اور جلد ریٹائرمنٹ حاصل کرے۔ 2000 کے وائل میں کے اوائل میں شہری ایک مستقل لیکن بہت زیادہ کام لینے والی نوکری حاصل کرنے میں کامیاب ہوا جہاں اسے مسلسل اوور ٹائم کام کرنا پڑتا تھا۔ بعض اوقات آدھی رات کے بعد بھی
اس کی سالانہ تنخواہ تقریباً 50 لاکھ ین ($32,000) تھی، اس لیے اپنی ملازمت چھوڑنے اور کم دباؤ والی نوکری تلاش کرنے کے بجائے اس نے تمام مشکلات کو جھیلنے اور زیادہ سے زیادہ رقم بچانے کا فیصلہ کیا تاکہ وہ جلد ریٹائر ہو سکے۔
جلد از جلد 100 ملین ین تک بچانے کی جستجو میں جاپانی شہری نے اپنا طرز زندگی مکمل طور پر تبدیل کر دیا۔ اس نے اپنا کرائے کا اپارٹمنٹ ترک کر دیا اور اس کے بجائے کمپنی کی ایک بنیادی ہاسٹلری میں رہنے کا انتخاب کیا جہاں وہ ماہانہ صرف 30,000 ین ($190) ادا کرتا تھا۔
اس کا کھانا بھی بہت سادہ ہوتا ہے، عموماً رات کو اکثر وہ ایک خشک آلو بخارہ، نمکین سبزیاں اور تھوڑے سے ٹھنڈے چاول کھاتا ہے۔ مگر کئی بار رات کا کھانا صرف ایک انرجی ڈرنک تک محدود ہوتا ہے۔
دوپہر میں وہ سافٹ ڈرنکس اور بسکٹ کھانا پسند کرتا ہے جبکہ اسے جیلوں پر مبنی فلمیں دیکھنا پسند ہے اور مذاق میں وہ اپنی زندگی کو بھی ایک قیدی کی زندگی قرار دیتا ہے۔
وہ کبھی ائیر کنڈیشنر یا ہیٹر استعمال نہیں کرتا اس کی بجائے گرمیوں میں خود کو ٹھنڈا رکھنے کے لیے گیلی ٹی شرٹ پہنتا ہے اور جبکہ سردیوں میں ورزش کرتا ہے۔
ضرورت کے آلات اور فرنیچر خریدنے کے بجائے اس نے ان چیزوں کا استعمال کیا جسے دوسرے لوگوں نے کچرا سمجھ کر پھینک دیا تھا۔ اس نے گرمیوں میں کبھی ایئر کنڈیشنگ کا استعمال نہیں کیا اور سردیوں میں خود کو گرم کرنے کے لیے صرف ورزشیں اور کمبل استعمال کرتا تھا۔ کھانا بھی اس نے 21 سالوں تک انہتائی سادہ کھایا۔