وزیر خزانہ محمد اورنگزیب سے عالمی فچ ریٹنگز کے نمائندوںکی زوم پر میٹنگ کی جس میں فچ ریٹنگزکی ٹیم میں سینئر ڈائریکٹر تھامس میکر اور ڈائریکٹر ایشیا پیسیفک شامل تھے ، وزیرخزانہ نے آئی ایم ایف کےساتھ 7ارب ڈالرکےنئےقرض معاہدے سےآگاہ کیا ۔
وزیر خزانہ نے میٹنگ کے دوران بتایا کہ نئےپروگرام کا مقصد اقتصادی اصلاحات کے ایجنڈے کو تقویت دینا ہے، آئی ایم ایف کا اسٹینڈبائی ارینجمنٹ پروگرام بھی کامیابی سے مکمل کیا گیا،9ماہ کے پروگرام سے ملکی معاشی اشاریوں پر مثبت اثرات مرتب ہوئے، رواں مالی سال ٹیکس ریونیومیں 1.5 فیصد کےمساوی اضافےکا ہدف ہے، اگلے3سال کے دوران ٹیکس محصولات میں تین فیصد اضافہ کیا جائے گا۔
محمداورنگزیب کا کہناتھا کہ گزشتہ سال آئی ٹی برآمدات 3 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئیں، جون 2024 تک پاکستان کےزرمبادلہ ذخائر 9.4 ارب ڈالر تک پہنچ گئے،سٹاک ایکسچینج کی کارکردگی میں بہتری اورمہنگائی 12.6 فیصد پرآگئی، غیر ملکی ترسیلات زر میں بھی 7.7 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا،مالی سال 2023-24 کے دوران ٹیکس محصولات میں 30 فیصد اضافہ ہواہے۔پہلی بار ایک لاکھ پچاس ہزار ری ٹیلرز نے رجسٹریشن کرائی ہے۔
وزیر خزانہ نے توانائی شعبے، ریاستی ملکیتی اداروں میں اصلاحات،نجکاری کےبارے میں بھی آگاہ کیا ، فچ کے نمائندوں نے مالیاتی اقدامات،اقتصادی اشاریوں میں بہتری کوسراہا، وزیر خزانہ نے ٹیکس بنیاد وسیع کرنے سے متعلق حکومتی کوششوں سے بھی آگاہ کیا۔