وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ایک نام نہاد منصف نے سازش کر کے پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹی ٹیوٹ (پی کے ایل آئی) کو تباہ کرنے کی کوشش کی اور اس زمانے کی حکومت نے بورڈ کو ختم کر دیا۔
اسلام آباد میں جناح میڈیکل کمپلیکس کے سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ پی کے ایل آئی سے پہلےعلاج پر50،50لاکھ روپے خرچ ہوتے تھے، پی کے ایل آئی بننے سے پہلے لوگ علاج کیلئےبیرون ملک جاتے تھے۔ پی کے ایل آئی میں غریب کاعلاج بالکل مفت ہوتا ہے، عوام کی ترقی کے معاملے پرسیاست نہیں کرنی چاہیے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہماری حکومت نے معرض وجود میں آتے ہی پہلےدن سے کام شروع کیا، یہ صرف اسپتال نہیں،یہاں نرسنگ اسکول،میڈیکل سینٹرزبنیں گے، جناح میڈیکل سینٹر کے پی،آزادکشمیر، گلگت بلتستان کے بھائیوں کیلئےب ھی ہے، مخلوط حکومت کایہ تحفہ صرف جڑواں شہروں کیلئے نہیں ہے، جناح میڈیکل سینٹر طبی سہولتوں کےحوالے سے خطے کابہترین سینٹر ہوگا۔
شہبازشریف کا کہنا تھا کہ جناح میڈیکل کمپلیکس ایمرجنسی میں ایئرایمبولیس کا انتظام ہوگا، دنیاکی جدیدترین سہولتیں جناح میڈیکل کمپلیکس میں دستیاب ہوں گی، معاشی اور سیاسی استحکام ہوا تو جناح میڈیکل کمپلیکس ایک سال میں مکمل ہو جائے گا۔
وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ نوازشریف کی قیادت میں پنجاب کے تمام اسپتالوں میں علاج مفت تھا، اشرافیہ دنیامیں جہاں چاہےمہنگاترین علاج کراسکتی ہے، عام آدمی کیلئے وسائل نہیں ہیں،وہ علاج کیلئے کہاں جائے گا؟۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ ملک میں بجلی کا بحران تھا تو جذبات میں کہہ گیا کہ 6 ماہ میں لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ہوگا، میرا بہت مذاق اڑیا گیا، میں نے اللہ سے دعا کہ تو ہی عزت رکھنے والا ہے تو پھر آپ نے دیکھا ملک بھر میں جاری 20، 20 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ختم ہوگئی۔