پاک فوج کی ملک کے لئے قربانیاں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں۔ فوجی جوان ہر دم ملک کی حفاظت اور بقاء کےلئے اپنی جان قربان کرنے کو تیار رہتے ہیں۔ وطن کیلئے جان کا نذرانہ پیش کرنے والے شہداء کو پوری قوم خراجِ عقیدت پیش کرتی ہے۔
دفاع وطن کے لئے دی جانے والی لازوال قُربانیاں افواجِ پاکستان کی میراث ہیں۔ دفاع وطن کیلئے جان کا نذرانہ پیش کرنے والوں میں میجر بابر خان بھی شامل ہیں۔ میجر بابر خان انتہائی نڈر اور بہادر افسر تھے جنہوں نے وطنِ عزیز کی خاطر شہادت کو گلے لگایا۔ جری مجاہد میجر بابر خان کی شہادت ہماری آنے والی نسلوں کے لیے مشعل راہ ہے۔
میجر بابر خان نے 14مئ 2024 کو ژوب کے علاقے سمبازہ میں دہشتگردوں کے خلاف بہادری سے لڑتے ہوئے جامِ شہادت نوش کیا، میجر بابر خان شہید نے سوگواران میں والدین، بیوہ اور دو بیٹے چھوڑے۔
میجر بابر خان شہید کے والد نے اپنے احساسات اور جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میرا بیٹا بہت بہادر اور دلیر تھا، میرے بیٹے کا پاک فوج میں بھرتی ہونے کا مقصد یہی تھا کہ شہادت کا رتبہ حاصل کر سکے، اللہ تعالیٰ نے میرے بیٹے کو یہ عظیم رتبہ عطا کیا ہے اور میں اپنے بیٹے پر بہت فخر محسوس کرتا ہوں۔ مرنا تو سب نے ہی ہے لیکن بہترین موت شہادت کی موت ہے جو میرے بیٹے کو نصیب ہوئی۔
میجر بابر خان شہید کی بیوہ نے کہا کہ میں نے اپنے شوہر کو ایک بہترین انسان پایا، شہادت سے بڑھ کر کوئی رتبہ نہیں اور میں خوش نصیب ہوں کہ میرے شوہر کو شہادت نصیب ہوئی، میرا بیٹا بہت اچھا تھا اور وہ سب سے پیار کرتا تھا۔