خیبر پختونخوا حکومت نے بنوں واقعے کی شفاف تحقیقات کےلیے کمیشن بنانے کا اعلان کر دیا۔
مشیراطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر سیف نے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا بنوں صورتحال کی خود نگرانی کررہے ہیں اور انتظامیہ اور ذمہ داران کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں۔ صوبائی حکومت کے بروقت اقدامات کی بدولت صورتحال قابو میں ہے۔
بیرسٹر سیف نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کے حکم پر ضلعی انتظامیہ، سیاسی اور سماجی عمائدین پر مشتمل جرگہ تشکیل دیا گیا تھا، جرگے کی تشکیل کے بعد صورتحال قابو میں لائی گئی اور امن بحال ہوا۔ جرگے نے امن کی بحالی میں قابل تحسین کردار ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی و سماجی عمائدین اور انتظامیہ پر مشتمل کمیٹی بھی تشکیل دی جا رہی ہے، امن و امان کے معاملے میں عوام کی مشاورت سے تمام اقدامات کئے جائیں گے۔ وزیراعلیٰ نے واقعے کی شفاف تحقیقات کے لیے کمیشن بنانے کا بھی اعلان کیا ہے، کمیشن شفاف اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کرکے رپورٹ پیش کریگا۔ مشیراطلاعات خیبرپختونخوا نے مزید کہا کہ رپورٹ کو پبلک کیا جائیگا اور ذمہ داران کے کردار کا تعین کرکے قانونی کارروائی کی جائیگی۔
بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ موجودہ دہشت گردی کی لہر کے پیش نظر عوام سے انتہائی احتیاط سے کام لینے کی درخواست ہے، پاکستان اور عوام دشمن عناصر حالات خراب کرنے کی تاک میں بیٹھے ہیں، ملک دشمن عناصر کو امن خراب کرنے کا موقع نہیں دینا چاہئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کمیشن کی رپورٹ سے قبل افواہوں اور بلا تصدیق الزامات سے اجتناب کرنا چاہئے، عوام سے پرامن رہنے اور کسی قسم کے منفی پروپیگنڈے سے محتاط رہنے کی درخواست ہے، بلا تصدیق بیانات اور الزامات سے گریز اور منفی افواہوں کے خطرے سے آگاہ رہنا چاہئے۔ جذبات میں ملک اور عوام دشمن عناصر کو فائدہ اٹھانے کا موقع نہیں دینا چاہئے۔