چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی زیرصدارت جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں جسٹس ریٹائرڈ مظہر عالم اور جسٹس ریٹائرڈ سردار طارق مسعود کی بطور ایڈہاک ججز تعیناتی کی سفارش کی گئی۔
سپریم کورٹ میں ایڈہاک ججز کی تعیناتی کا پہلا مرحلہ طے پا گیا۔ چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کی زیرصدارت جوڈیشل کمیشن کا اہم اجلاس ہوا۔ دو سابق ججز کو ایک سال کیلئے سپریم کورٹ کے ایڈہاک جج مقرر کرنے کی سفارش کردی گئی، باقاعدہ تعیناتی صدر مملکت کی منظوری کے بعد ہوگی۔
جسٹس ریٹائرڈ سردار طارق مسعود کی بطور ایڈہاک جج تعیناتی کی سفارش 8 ایک کے تناسب سے کی گئی۔ ذرائع کے مطابق چیف جسٹس کے تجویز کردہ کسی نام کی ساکھ یا ذات پر کسی بھی ممبر نے اعتراض نہیں اٹھایا، تاہم جسٹس منیب اختر نے ایڈہاک ججز کی تعیناتی کے تصور کی ہی مخالفت کی ۔ کہا سب نام معتبر ہیں مگر ایڈہاک جج نہیں ہونے چاہییں ۔ باقی تمام آٹھ ممبران متفق تھے کہ ایڈہاک ججز وقت کی ضرورت ہیں۔ آٹھ ایک کے ہی تناسب سے جسٹس ریٹائرڈ سردار طارق مسعود کے نام کی سفارش کر دی گئی۔
جسٹس ریٹائرڈ مظہرعالم میاں خیل کا نام آنے پر جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس یحیی آفریدی نے کہا وہ معذرت کر چکے ہیں اس لئے ان کا نام نکال دیا جائے تاہم باقی چھ ممبران نے کہا جسٹس مظہر عالم میاں خیل پہلے رضامندی دے چکے تھے، منظوری لے کر ان سے دوبارہ پوچھا جانا چاہیے، یوں جسٹس مظہر عالم میاں خیل کی چھ تین کے تناسب سے سفارش کی گئی۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے 12 جولائی کو سپریم کورٹ کے ایڈہاک ججز کیلئے 4 نام تجویز کیے تھے ۔ جسٹس ریٹائرڈ مشیر عالم، جسٹس ریٹاٹرڈ مقبول باقر اور جسٹس ریٹائرڈ مظہر عالم میاں خیل نے ایڈہاک جج بننے سے معذرت کرلی تھی۔