وزیر اعظم شہباز شریف نے ٹیکس مقدمات جلد نمٹانے کے لئے اپیلیٹ ٹریبونلز کی تعداد 100 تک بڑھانے کی ہدایت کردی۔
جمعرات کو وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت فیڈرل بورڈ آف ریونیو ( ایف بی آر ) سے متعلق 4 گھنٹے طویل اجلاس ہوا جس میں ایف بی آر میں اصلاحات اور ڈیجیٹائزیشن کا جائزہ لیا گیا جبکہ شرکاء کو ان لینڈ ریونیو اور کسٹمز میں اصلاحات کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔
اجلاس کے دوران ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن کے حوالے سے گزشتہ 8 ہفتے کی پیشرفت پر بھی بریفنگ دی گئی۔
وزیر اعظم کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ یکم اپریل سے اب تک تاجر دوست اسکیم کے تحت ڈیڑھ لاکھ ریٹیلرز رجسٹر ہو چکے ہیں۔
اس موقع پر وزیر اعظم نے ہدایت دی کہ اسکیم مزید فعال بنانے کیلئے ریٹیلرزکے ساتھ مشاورت جاری رکھی جائے اور ٹیکس مقدمات جلد نمٹانے کیلئے اپیلیٹ ٹریبونلز کی تعداد 100 تک بڑھائی جائے۔
شہباز شریف نے ہدایت کی کہ ٹیکس اپیلیٹ ٹریبونلز کی کارکردگی جانچنے کے لئےڈیش بورڈ بھی تیار کیا جائے۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ سیلز ٹیکس ریفنڈز کی ادائیگی میں کوئی تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی اور ایف بی آر کے فراڈ ڈیٹیکشن اینڈ انویسٹی گیشن ڈیپارٹمنٹ کو مکمل ڈیجیٹائز کیا جائے۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن کے مثبت نتائج سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں، گزشتہ 4 ماہ میں ٹیکس ریفنڈ میں 800 ارب روپے کا فراڈ پکڑا گیا، ٹیکس ریفنڈ کا نظام مزید بہتر بنائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ایف بی آر میں اصلاحات سے محصولات میں اضافہ ممکن ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اصلاحات سے متعلق ایف بی آر کے کئی منصوبوں میں غیرضروری تاخیر افسوناک ہے۔