پاکستان کسان اتحاد کے سربراہ خالد حسین باٹھ کا کہنا ہے کہ زرعی ٹیکس کے خلاف ملک گیر احتجاج کا پلان ترتیب دے رہے ہیں۔
نیوز کانفرنس کے دوران سربراہ کسان اتحاد خالد حسین باٹھ کا کہنا تھا کہ پہلی بار زراعت پر ٹیکس لگا دیا گیا ہے، زراعت پہلے ہی تباہ تھی ٹیکس لگا کر مزید تباہ کر دیا گیا ہے۔
سربراہ کسان اتحاد کا کہنا تھا کہ حکومت نے گندم نہ خرید کر نقصان کیا لیکن اب کہہ رہے ہیں 2850 روپے من سے اوپر نہ بیچیں، کیسا ظلم ہے پہلے گندم خریدی نہیں اب بیچنے نہیں دے رہے۔
خالد حسین باٹھ کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت کے اس اقدام کی مذمت کرتے ہیں، زرعی ٹیکس کیخلاف ملک گیر احتجاج کا پلان ترتیب دے رہے ہیں، سب سے پہلے پنجاب حکومت کیخلاف دھرنا دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب میں کسانوں کا معاشی قتل ہو رہا ہے، پنجاب حکومت معاشی قتل میں ملوث ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے 40 فیصد کاٹن کم کاشت ہوئی، حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے آئندہ سیزن میں گندم میں کم کاشت ہوگی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ملک تباہی کی جانب جارہا ہے ، کسان گندم اپنی مرضی سے نہیں بیچ سکتا، پورےملک میں زرعی ٹیکس کیخلاف احتجاج کی کال دینے جا رہے ہیں۔