سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں ملیں گی یا نہیں؟ سپریم کورٹ کے 13 ججز نے اہم سوالات پر مشاورت کرلی ۔ کیس کا فیصلہ آج سنائے جانے کا امکان ہے ۔ معاملے پر مشاورت کیلئے چیف جسٹس کی سربراہی میں فل کورٹ اجلاس ہوا ۔ تمام 13 ججز میں مشاورت کا عمل تقریبا ڈیڑھ گھنٹہ جاری رہا۔
سنی اتحاد کونسل اسمبلیوں میں مخصوص نشستوں کی حق دار ہے یا نہیں؟ اور اگر نہیں تو کیا اس کے حصے کی نشستیں حکمران اتحاد اور جے یو آئی میں بانٹنے کا الیکشن کمیشن اور پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ درست ہے؟ سپریم کورٹ کے 13 ججز نے اہم سوالات پر مشاورت کرلی۔
ذرائع کے مطابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے بینچ میں شامل تمام ججز کی میٹنگ بلائی جو ڈیڑھ گھنٹے تک جاری رہی۔ تمام فریقین کے وکلا کے دلائل اور ریکارڈ کی روشنی میں ہر نکتے پر ججز کی رائے لی گئی۔
یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے مخصوص نشستوں سے متعلق کیس کا فیصلہ 2 روز قبل 9 جولائی کو محفوظ کیا تھا، اپیلوں پر فل کورٹ 31 مئی کو تشکیل دیا گیا تھا، جس نے اپیلوں کی 9 سماعتیں کیں جبکہ سماعتیں یو ٹیوب اسٹریمنگ کے ذریعے براہِ راست نشر کی گئیں۔
سنی اتحاد کونسل نے موقف اختیار کیا تھا کہ مجموعی طورپرستترمخصوص نشستیں متنازع ہیں، نشستوں میں قومی اسمبلی کی 12 اور صوبائی اسمبلیوں کی 55 نشستیں شامل ہیں، یہ تمام نشستیں سنی اتحادکونسل کوملنی چاہیئے تھیں۔