چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی کی سابق کرکٹرز کے ساتھ لاہور میں ہونے والی اہم بیٹھک کی اندرونی کہانی سماء منظر عام پر لے آیا ہے ۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ کی ڈومیسٹک کرکٹ کو بہترکرنے کیلئے مختلف تجاویز پر تفصیلی گفتگو ہوئی ، انتخاب عالم نے کہا کہ فور ڈے اور انڈر 19 پر زیادہ فوکس ہونا چاہئیے،سلیم الطاف اور انتخاب عالم نے تجویز دی کہ ڈیپارٹمنٹس کو زیادہ سے زیادہ ملا کر چلنا چاہئے انکو لوپ میں لینا چاہئیے۔
ذرائع کے مطابق انتخاب عالم کا کہناتھا کہ گراونڈز کی حالت بہتر بنائیں،پچز معیار کے مطابق ہونی چاہئیے۔سابق کھلاڑیوں نے تجاویز دیں کہ گیند جو استعمال ہوتی ہیں اس کو بہتر بنانا چاہئیے،سکول کرکٹ کے مقابلے دو سے تین روز تک ہونے چایئیں اور زیادہ سے زیادہ کروانے چاہئیے۔ ہارون رشید نے کہا کہ چار پانچ دن کے کورسسز کروائے ہوئے ہیں انکو پڑھ لکھ کر آنا چاہئیے۔ سابق کرکٹر عبدالروف نے جواب دیا کہ کہا کہ ہم نے ایم فل کیا ہوا ہے ، پی ایچ ڈی کررکھی ہے ، پی سی بی غلظ بیانی نہ کرے ، پڑھے لکھے بندے موجود ہیں پی سی بی ڈھونڈنے والا بنے۔
عاصم کمال نے کہا کہ شروع سے انڈر16 سے کرکٹرز کو کوچنگ کورس کروانا چاہئیے۔یاسر حمید نے محسن نقوی سے گفتگو کے دوران کہا کہ سر یہ ایجنڈا ہے کہ جس نے زیادہ کرکٹ کھیلی ہوتی اسے کوچنگ نہیں آتی یہ ایک متھ بن چکی ہے اسکو توڑیں۔
ملاقات کے دورا ن صادق محمد،سلمان بٹ اور دیگر کرکٹرز نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں قومی کرکٹ ٹیم کی ناقص کارکردگی سے متعلق تشویش کا اظہار کیا ۔صادق محمد نے کہا کہ ورلڈ کپ میں قومی ٹیم کے مڈل آرڈر میں سب ٹلے مار رہے تھے پاکستان ٹیم میں دو سے تین بیٹرز کے علاوہ سب ٹلے لگا رہے تھے۔
سکندر بخت نے کہا کہ فرسٹ کلاس کے بغیر کرکٹ کھیلا دیتے ہیں قومی ٹیم میں ڈال دیتے ہیں کوئی میکنازم سیٹ نہیں ہے ، سلمان بٹ نے موقف پیش کیا آپ کا سسٹم الٹا ہے ،،پانچ ٹیمیں پہلے کیسے بن سکتی ہیں پہلے باقی ٹورنامنٹس ہونگے تو پانچ ٹیمیں بنیں گی، بڑی کرکٹ سے چھوٹی کرکٹ تک جانا چاہئیے، ون ڈے کپ ستمبر میں کروایا جارہا وہ غلط ہے پہلے فور ڈے اور پھر ون ڈے میں بھیجنا چاہئیے۔
ذرائع کے مطابق پہلے پانچ ٹیمیں بن جائیں گی تو باقی کرکٹرز کہاں جائیں گی،پانچ فرسٹ کلاس میچز جو لڑکا کھیلے گا اسکو لیگز کے لئے این او سی دیا جائے، قومی ٹیم کے کپتان اور وائس کپتان کو پچ دیکھنی نہیں آتی۔
چیئرمین پی سی بی نے کھلاڑیوں کے جواب میں کہا کہ پانچ چھ چیزیں جو آپ نے بتائی ہیں ان پر عمل کیا جائے گا، محسن نقوی نے یاسر حمید کو جواب دیا کہ کرکٹ اکیڈمیز اسلام آباد اور پشاور میں بنائی جائیں گی، گراونڈز کا اسٹینڈرڈ آپکو بہتر نظر آئے گا،فور ڈے کرکٹ کو زیادہ سے زیادہ ترجیح دی جائے گی۔
چیئرمین پاکستان کرٹ بورڈ نے کہا کہ کوچز کو مزید تعلیم دی جائے گی کوچز کے پاس تعلیم نہیں ٹھیک ، انکے کورسز ہونے کے باوجود ڈیلور نہیں کر سکتے، کوالیفائیڈ کوچز کو ہائر کرینگے، پاکستان اے ٹیم اور انڈر 19 کے زیادہ ٹورز کروائے جائیں گے تاکہ قومی ٹیم کی بینچ مضبوط ہو ۔
ملاقات میں ندیم خان اور محسن نقوی نے سلمان بٹ کی تجویز پر عمل درآمد کرنے کا فیصلہ کیا ، محسن نقوی نے کہا کہ پانچ ڈومیسٹک کی ٹیمیں بنیں گی انکے پانچ کپتان،پانچ مینٹور ، پانچ ہیڈ کوچ پانچ باولنگ کوچ ہونگے۔