وزیراعظم شہباز شریف نے بلوچستان کے تمام زرعی ٹیوب ویلز کو سولرآئزیشن پر منتقل کرنے کے تاریخی اقدام کا اجرا ء کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی حکومت بلوچستان کے تقریبا ً28 ہزار بجلی پر چلنے والے ٹیوب ویلز کو سولر پر منتقل کرے گی۔
پیر کے روز وزیر اعظم شہباز شریف نے بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کا ایک روزہ دورہ کیا جس کے دوران زرعی ٹیوب ویلز کی سولرآئیزیشن معاہدے پر دستخط کی تقریب کا انعقاد ہوا۔
اس موقع پر وزیر اعظم نے وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کوتین ماہ میں منصوبہ مکمل کرنےکا ٹاسک بھی دیا۔
وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ 55 ارب روپے کے منصوبے کا 70 فیصد وفاقی جبکہ 30 فیصد بلوچستان حکومت ادا کرے گی، زرعی ٹیوب ویلز کو سولر پر منتقل کرنے سے پورا دن پانی کی فراہمی یقینی بنائی جاسکے گی۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت ہرسال بجلی کے بِلوں کی عدم ادائیگی کی وجہ سے سبسڈی کی مد میں 70 سے 80 ارب روپے مہیا کرتی رہی مگر پھر بھی کسانوں کو صرف 2 سے 6 گھنٹے بجلی میسر ہوتی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ باقی صوبوں کے ساتھ مل کر بینک فائنانس ماڈل کے تحت ٹیوب ویلز کو سولر پر منتقل کرنے کا ارادہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پورے ملک میں 10 لاکھ ٹیوب ویلز کی سولر پر منتقلی کے ذریعے، درآمدات کی مد میں 3.5 ارب ڈالرز کی بچت ممکن ہو سکے گی جو ڈیزل پر خرچ ہوتے ہیں۔
بی اے پی کے وفد کی ملاقات
وزیراعظم شہباز شریف سے بلوچستان عوامی پارٹی ( بی اے پی ) کے وفد نے خالد مگسی کی قیادت میں ملاقات کی جبکہ وفد میں وزیر داخلہ ضیاء لانگو، میراعجازسنجرانی، صالح بھوتانی اور جان جمالی سمیت دیگر شریک تھے۔
وفد نے وزیر اعظم کی قیادت میں معیشت کے استحکام اور عوام دوست بجٹ پر انہیں خراج تحسین پیش کیا اور بلوچستان کی عوام کیلئے ترقیاتی اقدامات پر شکریہ ادا کیا۔
ملاقات کے دوران ملکی و صوبائی سیاسی صورتحال پر بھی گفتگو ہوئی۔
لیگی ارکان پارلیمان کی گفتگو
وزیراعظم شہباز شریف سے گورنر ہاؤس کوئٹہ میں لیگی ارکان پارلیمان نے بھی ملاقات کی۔
ملاقات کے دوران شہباز شریف کا کہنا تھا کہ بلوچستان سے منتخب نمائندے صوبے کی ترقی کیلئے اپنا کردار ادا کریں، اتحادی حکومت مسائل کی نشاندہی اور حل کیلئے جامع منصوبہ بندی بنائے، مسلم لیگ(ن) عوامی خدمت پر یقین رکھتی ہے۔
شہباز شریف ک کہنا تھا کہ پارٹی کے منتخب نمائندے عوامی فلاح و بہبود پر توجہ مرکوز کریں اور گورنر اور وزیر اعلیٰ سے مشاورت کر کے حلقوں میں ترقیاتی منصوبوں کو مکمل کرائیں۔