اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری کی ڈگری مبینہ طور جعلی ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری کی ڈگری جعلی ہونے کا انکشاف جامعہ کراچی نے اپنے خطوط میں کیا۔
جسٹس طارق محمود جہانگیری نے 1991 میں گورنمنٹ اسلامیہ لا کالج کے ذریعے جامعہ کراچی سے ایل ایل بھی کی ڈگری حاصل کی، ڈگری 2 مختلف انرولمنٹ نمبروں کے ذریعے لی گئی۔
جسٹس طارق محمود جہانگیری نے 1989 میں میں انرولمنٹ نمبر اے آئی ایل 5968 بنام طارق طارق جہانگیری ولد محمد اکرم کی نام سے ایل ایل بی پارٹ ون پاس کیا۔ 1991 میں میں انرولمنٹ نمبر اے آئی ایل 7124/87 بنام طارق محمود ولد قاضی محمد اکرم کے نام سے ایل ایل بھی پارٹ 2 پاس کیا۔
جامعہ کراچی کے ریکارڈ کے مطابق انرولمنٹ نمبر اے آئی ایل 5968 امتیاز احمد ولد محمد الہیٰ کو جاری ہوا تھا، جامعہ کراچی کے ریکارڈ ٹیبولیشن کے مطابق انرولمنٹ نمبر 5968 اور 7124 طارق محمود اور طارق جہانگیری کے نام سے استعمال ہوا۔
جامعہ کراچی کو 23 مئی 2024 کوطارق محمود 2 مختلف انرولمنٹ نمبروں سے ایل ایل بی کی ڈگری کی تصدیق کیلئے درخواست موصول ہوئی، جامعہ کراچی کی جانب سے 4 جون 2024 کو انرولمنٹ نمبر5968 دراصل امیتاز احمد کا ہے۔
پارٹ ون کی مارک شیٹ میں رول نمبر 4069 طارق جہانگیر کے نام پر جاری ہوا، ایل ایل بی پارٹ 2 انرولمنٹ نمر 7142 اور رول نمبر 22857 طارق محمود کو جاری ہوا۔ جامعہ کراچی کے اعلیٰ ذرائع نے اپنے تمام خطوط کی تصدیق کی ہے۔ ذرائع کے مطابق جامعہ کراچی کسی بھی طالبعلم کو ڈگری کیلئے ایک ہی انرولمنٹ نمبر جاری کرتی ہے۔